خبریں/تبصرے

روبل ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی طرح گرنے لگا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) یوکرین پر حملے کی وجہ سے مغرب کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کے باعث روسی کرنسی روبل کی قدر میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں روسی روبل کی قدر تقریباً 30 فیصد گرگئی ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق روس میں ماضی میں بھی کرنسی کی تباہی ہوئی تھی، جس کی وجہ سے شہریوں میں ایک خوف اور بے چینی کی کیفیت دیکھنے کو مل رہی ہے۔

کرنسی میں تیز گراوٹ کی وجہ مغربی ممالک کی طرف سے روسی بینکوں کو بین الاقوامی ادائیگیوں کے نظام سے روکنے اور غیر ملکی کرنسی کے بڑے ذخائر کے استعمال کو محدود کرنے کیلئے اقدامات کے اعلانات کو قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم روس کے مرکزی بینک کی جانب سے فوری کارروائی کے بعد زرمبادلہ کی شرح بحال ہو گئی ہے۔

میکرو ایڈوائزری کے چیف ایگزیکٹو کرس ویفر کے مطابق 2014ء میں یوکرین کے جزیرہ نما کریمیا پر قبضے کی وجہ سے مغرب کی جانب سے روس پر پابندیاں لگائے جانے کے اقدام نے روس کے مرکزی بینک کو کمزور بینکوں کو صاف کرنے اور جرمانے کی ممکنہ خرابی کیلئے تیار کیا۔ لہٰذا موجودہ صورتحال میں بھی کسی قسم کے فوری بحران یا گراوٹ سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم اگر پابندیاں مزید سخت ہو جائیں اور کئی سالوں تک بڑھیں تو پھر اس عرصے کے دوران صورتحال خراب ہو جائیگی۔

یاد رہے کہ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد 1990ء کی دہائی کے اوائل میں کرنسی نے اپنی بہت زیادہ قدر کھو دی تھی۔ 1998ء کے مالیاتی بحران کے بعد روبل کی قدر میں مزید گراوٹ آئی، بعد ازاں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں اور کریمیاکی وجہ سے عائد کی گئی پابندیوں کے باعث ایک مرتبہ پھر روسی کرنسی کی قدر میں گراوٹ دیکھنے میں آئی گی۔

پیر کے روز روس کے مرکزی بینک نے اپنی کلیدی شرح سود کو تیزی سے بڑھا کر 9.5 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر دیا تاکہ روبل کو آگے بڑھانے کی کوشش کی جا سکے۔ مرکزی بینک نے یہ بھی کہا کہ ماسکو اسٹاک ایکسچینج بند رہے گی۔

پیر کے روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روبل تقریباً 30 فیصد گر گیا، تاہم مرکزی بینک کے اقدامات کے بعد استحکام دیکھنے کو ملا۔ اس سے قبل روبل کی 105.27 روبل فی ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر تجارت کی، جو جمعہ کے آخر میں تقریباً 84 روبل فی ڈالر کی سطح پر تھی۔ تاہم پیر کی شام کو ہی روبل کی قدر میں استحکام کے بعد 94.60 روبل فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا تھا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts