لاہور (جدوجہد رپورٹ) مسلم لیگ ق کے قائدین چوہدری برادران کے مابین اختلافات علیحدگی تک بڑھ جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
صحافی اسد طور نے اپنے ’ولاگ‘میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی نے باضابطہ طور پر سیاسی راستے جدا کر دیئے ہیں۔ حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ اتحاد کے معاملے پر چوہدری برادران کے مابین اختلافات کچھ عرصے سے پنپ رہے تھے۔
تاہم چوہدری پرویز الٰہی حکومت کے اتحادی رہنے کی کوششوں اور چوہدری شجاعت اپوزیشن کا ساتھ دینے کی پالیسی اپنانے کی وجہ سے اب باضابطہ طور پر راستے جدا کر چکے ہیں۔
اسد طور نے دعویٰ کیا کہ چوہدری شجاعت حسین نے شدید بیماری کی حالت میں سالک حسین چوہدری اور طارق بشیر چیمہ کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کے پاس جا کر ان سے ملاقات کی اور اپوزیشن کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔
چوہدری شجاعت حسین اپوزیشن کے ساتھ ملاقات کے بعد مونس الٰہی کی جانب سے وزیر اعظم کا ساتھ دینے کے بیان اور اس کے بعد شہباز شریف کی ظہرانے کی دعوت کو مسترد کرنے کے چوہدری پرویز الٰہی کے فیصلے سے نالاں تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ جمعہ کو ’ٹی ایف ٹی‘ نے بھی اپنے معروف کالم ’سچ گپ‘ میں چوہدری برادران کے درمیان اختلافات کا حوالہ دیا تھا۔