لاہور (جدوجہد رپورٹ) بھارتی فلم ساز ونود کاپری نے وزیر اعظم نریندر مودی سے سوال کیا ہے کہ وہ ’گجرات فائلز‘ پر فلم بنانے کیلئے تیار ہیں، کیا نریندر مودی انہیں یہ فلم بنانے کی اجازت دینگے؟
ونود کاپری نے یہ سوال اپنی ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی سے ایسے وقت میں پوچھا ہے، جب وہ کشمیری پنڈتوں کے قتل عام اور ہجرت سے متعلق حقائق کو مسخ کر کے ہندوتوا کے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے بنائی گئی متنازعہ فلم ’کشمیر فائلز‘ کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔ نریندر مودی نے اپنے رد عمل میں یہاں تک کہا ہے کہ لوگوں کو فلم میں دکھائے گئے سچ سے بھاگنا نہیں چاہیے۔
’دی نیوز انڈیا‘ کے مطابق بھارت اور جموں کشمیر میں فلمسازوں سمیت تاریخ دانوں اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد اس فلم کی شدید مخالفت کر رہی ہے، جبکہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور انتہا پسند ہندو گروہ آر ایس ایس اس فلم کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔ بی جے پی کی کئی ریاستی حکومتوں نے اس فلم کو ٹیکس چھوٹ بھی دینے کا اعلان کیا ہے۔
تاہم اب بالی ووڈ ہدایت کار ونود کاپری نے اعلان کیا ہے کہ وہ گجرات میں نریندر مودی کے دور میں ہونے والے فسادات اور قتل عام پر فلم بنانے جا رہے ہیں، جس کا نام ’گجرات فائلز‘ ہے۔
انہوں نے اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’گجرات فائلز کے نام سے میں فن کی بنیاد پر حقائق پر مبنی فلم بنانے کیلئے تیار ہوں اور اس میں آپ کے کردار کا بھی تفصیل سے ذکر کیا جائے گا۔ کیا آپ آج ملک کے سامنے مجھے یقین دلائیں گے کہ نریندر مودی جی فلم کی ریلیز کو نہیں روکیں گے؟‘
اپنی ایک اور ٹویٹ میں ونود کاپری نے لکھا کہ ’میرے اس ٹویٹ کے بعد میں نے کچھ پروڈیوسرز سے بھی بات کی ہے۔ وہ گجرات فائلز بنانے کیلئے تیار ہیں۔ انہیں صرف اس یقین دہانی کی ضرورت ہے کہ وزیر اعظم جس آزادی اظہار کی بات کر رہے ہیں، وہی یقین دہانی اس فلم کو بھی دیں۔‘
ونود کاپری کی دونوں ٹویٹس تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔