جدوجہد رپورٹ
تھیٹر اور ٹیلی ویژن کی معروف شخصیت شاہد محمود ندیم نے اپنے ایک ٹویٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 5 مئی کو اداکار شان کے ساتھ انٹرویو میں عمران خان نے عبدالستار ایدھی کو ایک عظیم سوشل ورکر قرار دیا حالانکہ نوے کی دہائی میں عمران خان انہیں ایک ’گھٹیا‘ شخص قرار دے چکے ہیں۔
شاہد محمود ندیم کے بقول انہوں نے ’آخر کب تک‘ کے عنوان سے ایک ٹیلی ڈرامہ بنایا تھا جس کا مقصد شوکت خانم ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر اس منصوبے کی تشہیر تھا۔
شاہد محمود ندیم کے بقول اس ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران انہوں نے ان طلبہ کے کام کو بھی فلم بند کیا جو اپنے ایک ایسے ساتھی کے لئے چندہ اکٹھا کر رہے تھے جسے کینسر ہو گیا تھا۔ اس مہم کے سلسلے میں عبدالستار ایدھی بھی لاہور آئے ہوئے تھے۔ ان سے درخواست کی گئی کہ وہ بھی متعلقہ ڈرامے کے لئے عکس بندی کے لئے ان کی ”جھولی بھرو“ مہم کی اجازت دے دیں، جب ایدھی صاحب کو پتہ چلا کہ اس کا مقصد عمران خان کے ہسپتال کی پرموشن ہے تو وہ فوراً راضی ہو گئے۔
بعد ازاں جب اس ڈرامے کی تکمیل ہو گئی تو اس کے پریوئیو کے لئے زمان پارک میں عمران خان کے گھر پر نشست کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر جمائما گولڈ اسمتھ اور یوسف صلاح الدین بھی موجود تھے۔ پریوئیو کے دوران جب عبدالستار ایدھی والا سین آیا تو عمران خان نے اس پر اعتراض کیا جس پر شاہد محمود ندیم نے موقف لیا کہ ان کی تائید شوکت خانم منصوبے کے لئے اہم ہو گی تو عمران خان نے کچھ دیر اپنے قریبی لوگوں سے کھسر پھسر کی، پھر بولے ’ٹھیک ہے، یہ ہے تو ”گھٹیا“ انسان مگر اسے موجود رہنے دیں‘۔
شاہد محمود ندیم کے بقول یہ کھیل 1996ء میں نشر ہوا، اسے کافی پذیرائی ملی مگر عمران خان کے الفاظ مجھے آج بھی یاد ہیں اور ”مجھے خوشی ہے کہ عمران خان نے پاکستان کے عظیم ترین سوشل ورکر بارے اپنے خیالات میں تبدیلی پید ا کی ہے“۔