لاہور (جدوجہد رپورٹ) انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے مطالبہ کیا ہے کہ رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں اور انہیں فوری طورپر رہا کیا جائے۔
اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کی گئی پوسٹ میں ایچ آر سی پی کی جانب سے لکھا گیا ہے کہ ’ایچ آر سی پی نے علیل سیاسی قیدی اور موجودہ ایم این اے علی وزیر، جو دو سال سے قید ہیں، کی فوری رہا ئی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ علی وزیر کو بغیر کسی مزید تاخیر کے مناسب طبی علاج کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔‘
واضح رہے کہ علی وزیر کراچی جیل میں گزشتہ دو سال سے قید ہیں، ان کے خلاف کراچی میں 4 اور بنوں میں ایک مقدمہ درج ہے۔ ان تمام مقدمات میں ان کے خلاف ریاستی اداروں اور شخصیات کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے، بغاوت اور غداری کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ گزشتہ دو سال کے دوران مختلف عدالتوں سے درخواست ضمانت منظور ہونے کے باوجود نئے مقدمہ میں ان کی گرفتاری ظاہر کرنے کے عمل کی وجہ سے ان کی رہائی ممکن نہیں ہو پائی ہے۔
گزشتہ تین روز سے علی وزیر کی علالت کی خبریں سوشل میڈیا پر عام ہو رہی ہیں۔ جمعہ کے روز علی وزیر کو شدید خرابی صحت کے باعث جناح ہسپتال منتقل کیا گیا۔ جہاں سے کچھ دیر بعد انہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد دوبارہ کراچی جیل منتقل کیا گیا تھا۔ تاہم جمعہ کی رات کو ہی علی وزیر کی صحت دوبارہ شدید خراب ہونے کی وجہ سے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ علی وزیر کے ساتھی اور انسانی حقوق کے کارکنان ان کی صحت کی صورتحال کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں رہا کیا جائے، تاکہ وہ آزادانہ طو ر پر اپنا علاج معالجہ کروا سکیں۔