(واشنگٹن ڈی سی) امریکی محکمہ انصاف نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پراپنے دور صدارت کی سرکاری دستاویزات کے عدم تحفظ پر فردجرم عائد کر دی ہے۔
ان پر الزا م ہے کہ صدارتی انتخابات ہارنے کے بعد انتہائی خفیہ سرکاری دستاویزات سرکاری اداروں کے حوالے کرنے کے بجائے فلوریڈا میں اپنی ذاتی رہائش گاہ منتقل کرکے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا ہے۔ ان دستاویزات میں بین الاقوامی نوعیت کی خفیہ معلومات بھی شامل تھیں جن کی بنیاد پر قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
اگلے ہفتے محکمہ انصاف اس سلسلے میں ٹرمپ کے روبروسات دفعات کا اعلان کرکے فرد جرم کا باقاعدہ اعلان کر رہا ہے۔ تاریخی طور پر وہ پہلے صدر ہیں جن پرکسی مجرمانہ مقدمے میں فرد جرم لگائی گئی ہے۔
ٹرمپ نے ایک وڈیو کے ذریعے ان الزامات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس انتہائی اہم پیش رفت میں سابق صدر کو قانونی کاروائی کے بعد جیل کی سزابھی سنائی جاسکتی ہے جس ک نتیجے میں ان کی 2024ء کی صدارتی مہم میں دشواریا ں پیدا ہو سکتی ہیں۔
ٹرمپ کے خلاف، جو ملک کے آئندہ صدارتی انتخابات کی مہم شروع کرچکے ہیں، یہ دوسرا مقدمہ شروع کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے انہیں نیو یارک کی ایک عدالت مالیاتی لین دین میں بھی فرد جرم عائد کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ انہیں دو اور مقدمات کا سامنا ہو سکتاہے جن پر اٹلانٹا اور واشنگٹن کی عدالتوں میں ابتدائی کاروائیاں کی جاری ہیں۔
ان مقدمات کی موجودگی میں ٹرمپ کی رپبلکن پارٹی کے لیے اخلاقی طور پر آئندہ انتخابات میں انہیں صدارتی امیدوار نامزد کرنے میں مشکلات کا سامنا ہو گا۔