اچھے لکھاری کے متعلق عام طور پر کہا اور سمجھا جاتا ہے کہ اس کا سب سے بڑا ہتھیار قلم ہے مگر اُردو کے عظیم لکھاری سعادت حسن منٹو،جنہیں فحش اور رُجعت پسند کہا گیا، کا سب سے بڑا اور مظبوط ہتھیار اُن کی ایمانداری تھا۔ یہی ہتھیار مرتے دم تک اُن کے لئے مسائل کی وجہ بنا رہا۔ اس لئے کہ معاشرے میں سچائی اور ایمانداری کے لئے کوئی جگہ نہیں تھی۔۔۔ مگر منٹو نے بھی ایمانداری سے لکھنے کی ضد لگائی ہوئی تھی۔ جس بے باکی سے اُنہوں نے حقیقت نگاری کرکے مُعاشرے کی بُرائیوں سے نقاب ہٹایا اس کے لئے نہ تو برطانوی راج کے متحدہ ہندوستان میں جگہ تھی اور نہ ہی آزاد پاکستان میں۔ آزاد پاکستان نے تو اُن کے ساتھ وہ سلوک کیا کہ”آزاد“کی اصطلاح ہی خراب ہوگئی۔
Day: جنوری 17، 2025
صفائی کرنے والے محنت کش، جو آج بھی انسان نہیں سمجھے جاتے
گزشتہ ماہ 27 دسمبر 2024 کو پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر کے شہر کوٹلی میں بلدیہ کی ایک ملازمہ کی میت کو اس بنیاد پر دفن کرنے کے لیے مقامی قبرستان میں جگہ دینے سے انکار کر دیا گیا تھا کہ اس کا تعلق صفائی کے پیشے اور اس برداری سے تھا جس کو اس سماج میں آج بھی اچھوت سمجھا جاتا ہے۔
ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر ’عدم مساوات کے خلاف محاذ‘ کے زیر اہتمام آج ملک گیر مظاہرے
پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق اور ’عدم مساوات کے خلاف محاذ‘ کے نیشنل کوآرڈینیٹر نثار شاہ ایڈووکیٹ نے ’ارب پتی منافع خوروں کو لگام دو‘ ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح، اس سال بھی سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاووس میں 18 جنوری 2025 کو ورلڈ اکنامک فورم منعقد ہو رہا ہے، جہاں تمام بڑے امیر ممالک شرکت کریں گے اور موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کی معاشی پالیسیوں پر عوام دشمن اہم فیصلے کریں گے۔ جو فیصلے کیے جائیں گے وہ براہ راست پاکستان جیسے غریب ممالک کو براہ راست منفی طور پر متاثر کریں گے۔