لاہور (جدوجہد رپورٹ) اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ سوڈان خانہ جنگی کے دہانے پر ہے۔ فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی کے باعث تین ماہ کے دوران 30 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ متعدد ناکام جنگ بندیوں کے بعد مصر میں ہونے والے اجلاس میں تنازعات کو حل کرنے کیلئے پڑوسی ملکوں کے ساتھ موثر میکانزم تیار کرنے کی کوشش کی جائیگی۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق سوڈانی کارکن میرین النیل کا کہنا ہے کہ سوڈانی شہری صحت کی سہولیات کے مہلک بحران سے دوچار ہیں۔ ہسپتال بند ہو چکے ہیں اور طبی سامان شدید طور پر محدود ہے۔ وہ آنے والے برساتی موسم کی وجہ سے آنے والے قحط اور ممکنہ پناہ گاہوں اور مکانات کی قلت سے پریشان ہیں۔
میک گل یونیورسٹی میں افریقن سٹڈیز پروگرام کے سربراہ خالد مصطفی میدانی متنبہ کرتے ہیں کہ مصر میں ہونے والے مذاکرات ان ہی مہلک غلطیوں پر عمل پیرا ہیں جو ماضی میں ہوئی تھیں۔ انکا کہنا تھا کہ سوڈانی فوج نے علاقے میں سول رہنماؤں، کارکنوں اور پڑوسیوں کو شامل کرنے کی بجائے فوجی رہنماؤں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صدر عمر البشیر کو معزول کیاتھا۔