لاہور (جدوجہد رپورٹ) احترام کا مطالبہ کرتے ہوئے اداکاروں نے بھی رائٹرز کے ساتھ ہڑتال میں شمولیت اختیار کر لی۔ ہالی وڈ کی فلم اور ٹی وی پروڈکشن روک دی گئی ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق اداکاروں کی یونین اور ہالی ووڈ سٹوڈیوز کے مابین مذاکرات میں خرابی کے بعد ٹیلی ویژن اور فلم کے اداکاروں نے بھی ہڑتال پر جانے کا اعلان کر دیا ہے۔
1980ء کے بعد اداکاروں کی پہلی بڑی ہڑتال کے میں یونین کے 1 لاکھ 60 ہزار سے زائد ممبران حصہ لے رہے ہیں۔ 1960ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اداکار اور سکرین رائٹرز ایک ہی وقت میں ہڑتال پر ہیں۔ رائٹرز گلڈ آف امریکہ کے زیر اہتمام مئی کے اوائل سے احتجاج اور ہڑتال جاری ہے۔
دونوں یونینوں کا کہنا ہے کہ اسٹریمنگ کے دور میں تنخواہ برقرار نہیں رہی، یہاں تک کہ ہٹ شوز اور فلمیں بھی مستحکم آمدنی کی ضمانت نہیں ہیں۔ بڑے سٹوڈیوز مصنوعی ذہانت کے ٹولز کو اپنانے پر بھی زور دے رہے ہیں، جن میں اداکاروں کی مماثلت کو ہمیشہ کیلئے دوبارہ استعمال کرنے کی اسکیننگ شامل ہو سکتی ہے۔ اداکاروں کی یونین کے لاس اینجلس لوکل بورڈ کے رکن اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن شان شرما کہتے ہیں کہ ’ایسا لگتا ہے کہ کمپنیوں کی طرف سے تفریحی یونینوں کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘