لاہور(جدوجہد رپورٹ) ’ڈان‘ کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ذمہ دران سے کہا ہے کہ وہ 12اگست تک اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے آپریشنز کو آؤٹ سورس کرنے کیلئے رسمی کارروائیوں کو حتمی شکل دیں۔ ذرائع کے مطابق حکومتی مدت کے آخری روز اسلام آباد ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کر دیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے ہفتہ کو ہوائی اڈے کے آپریشنز آؤٹ سورسنگ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں کمیٹی نے واضح ہدایات دیں کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ آؤٹ سورسنگ کیلئے ضروری طریقہ کار کو ترجیحی طور پر مکمل کیا جائے۔
غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی کا سامنا کرنے والی حکومت بڑے ہوائی اڈوں کے آپریشن کو آؤٹ سورس کرنے پر زور دے رہی ہے۔ وزیر خزانہ پہلے ہی آؤٹ سورسنگ کیلئے غیر ملکی آپریٹرز کو شامل کرنے کیلئے بنائی گئی کمیٹی کے متعدد اجلاس طلب کر چکے ہیں۔
31مارچ کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اسلام آباد، لاہور اور کراچی ایئرپورٹس پر آپریشنز اور زمینی اثاثوں کی 25سالہ آؤٹ سورسنگ شرروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان کے آپریشنز پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے چلائے جائیں گے تاکہ زرمبادلہ کمایا جا سکے۔
ہفتہ کو ہونے والی میٹنگ نے اسحاق ڈٓر نے سول ایوی ایشن قوانین میں ترامیم اور پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی تنظیم نو کے منصوبے کو بھی حتمی شکل دینے کیلئے متعلقہ محکموں کو ایک ڈیڈ لائن دی تھی۔ یہ ترامیم پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی، پی آئی اے اور ایئرپورٹس سکیورٹی فورس کے کاموں کو الگ کرنے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ آرڈیننس کے ذریعے ترامیم نافذ کر کے ان تنظیموں کی اوورلیپنگ ذمہ داریوں کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے جولائی کے اختتام سے پہلے پارلیمنٹ سے ترامیم کی منظوری حاصل کرنے پر زور دیا ہے۔ یہ ٹائم لائن بھی بہت اہم ہے کیونکہ یہ عالمی ایوی ایشن ریگولیٹرز کو اگست میں پی آئی اے کی امریکہ، برطانیہ اور یورپ کیلئے پروازوں کی بحالی کیلئے ضروری آپریشنل سسٹمز اور معیارات کی زمینی تشخیص کے لئے انسپکٹرز بھیجنے کی اجازت دے گی۔ اس ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں انسپکشنز ہونے سے پہلے ایک سال کی تاخیر ہوگی۔
پائلٹس کی پیشہ ورانہ ڈگریوں اور دیگر طیاروں کے حفاظتی معیارات سے متعلق تنازعہ کے بعد ان مقامات کیلئے پی آئی اے کی پروازیں 2020سے معطل ہیں۔