لاہور (جدوجہد رپورٹ) اسرائیل نے متنازعہ عدالتی اصلاحات منظور کر لی ہیں، دوسری طرف مظاہرین نے اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق اسرائیلی صدر اساق ہرزوگ نے اعلان کیا ہے کہ قوم ہنگامی صورتحال میں ہے کیونکہ قانون سازوں نے آج ایک انتہائی متنازعہ بل کو منظور کرنے کیلئے ووٹ دیا ہے، جو سپریم کورٹ کے حکومتی فیصلوں کو روکنے کے اختیار کو ختم کر دے گا۔ آنے والے دنوں قانون ساز مزید عدالتی اصلاحات کریں گے۔
حزب اختلاف کی جماعتیں آج ووٹ کا بائیکاٹ کر رہی ہیں، جو کہ لاکھوں مظاہرین کے مسلسل 29 ویں ہفتے کے آخر تک اسرائیل کے شہروں میں مارچ کے بعد سامنے آیا ہے۔ سیکڑوں افرادنے یروشلم میں کنیسیٹ کے باہر مظاہرہ کیا، جہاں پولیس نے سڑکیں بلاک کرنے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس نافرمانی، عدم تشدد کی خلاف ورزی کی طرف جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا تھا اور ہم یہاں اپنے جسموں کے ساتھ اپنی جمہوریت کی حفاظت کیلئے موجود ہیں۔ ہم صرف امید کر سکتے ہیں کہ وہ ہماری فریاد سنیں گے۔ ہم سب کیلئے برابری چاہتے ہیں اور یہ سب ہم کر سکتے ہیں۔