لاہور(جدوجہد رپورٹ)فلسطینی صحافیوں کے ایک گروپ نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کے آغاز سے اب تک غزہ کی پٹی میں 11 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 20 سے زیادہ زخمی اور2 لاپتہ ہیں۔
فلسطینی صحافیوں کی سنڈیکیٹ سے وابستہ فریڈم کمیٹی کی طرف سے اتوار کو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک 11 فلسطینی صحافیوں کو اسرائیلی فضائی حملوں میں مارے جانے کے حوالے سے دستاویز کیا گیا ہے۔
گروپ کے ایک بیان میں غزہ کی پٹی پر جنگ کے آغاز سے لے کر 15 اکتوبر کی شام تک صحافیوں کو نشانہ بنانے کی دستاویزات فراہم کی گئیں۔ اس نے فلسطینی صحافیوں کو نشانہ بنانے میں پرتشدد اضافہ کی بھی مذمت کی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ صحافیوں کے تقریباً 20 گھروں پر مکمل یا جزوی نقصان پہنچا۔ گولہ باری سے صحافیوں کے خاندان کے افراد بھی زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی گولہ باری کے نتیجے میں تقریباً50ہیڈکوارٹر اور میڈیا ادارے تباہ ہو گئے، جن میں الاقصیٰ میڈیا نیٹ ورک، معن نیوز ایجنسی، القدس اخبار، بلدنا ریڈیو، زمان ریڈیو، القرآن ریڈیو، الجزیرہ، نیٹ ورک آفس، فلسطین ٹی وی اور اے ایف پی کے دفاتر شامل ہیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز کی جانب سے متعدد فلسطینی صحافیوں کے زخمی ہونے، اسرائیلی فورسز کے حملوں، حراست میں رکھنے، کوریج کرنے سے روکنے، صحافیوں پر فائرنگ اور سازو سامان کی ضبطی کو بھی دستاویز کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں میڈیا کی نشریات میں مداخلت کی بھی مذمت کی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قبضے کے دباؤ کے جواب میں الاقصی چینل نے سیٹلائٹ کے ذریعے نشریات بند کر دی ہیں۔