مارکسی تعلیم

شہرت چاہئے نہ اتھارٹی: مارکس کا ایک خط

کارل مارکس

1877میں جرمنی کے شہر گوتھا میں جرمن سوشل ڈیموکریٹس کی مشہور کانگرس ہوئی جہاں سیاسی رہنما دہرنگ کے حامیوں نے کافی شور و غوغا کیا۔ 30 اکتوبر نومبر6، 1877 کو لکھے گئے ایک خط میں بلوس نے مارکس سے پوچھا کہ کیا جرمنی میں پارٹی کارکنوں سے وہ اور اینگلز ناراض ہیں۔اس حقیقیت کا ادراک کرتے ہوئے کہ جرمن مزدور مارکس اور اینگلز کی تحریریں پہلے کی نسبت زیادہ توجہ سے پڑھ رہے ہیں، بلوس نے اپنے خط میں لکھا کہ سوشل ڈیموکریٹک ایجی ٹیشن کا نتیجہ ہے کہ وہ دونوں جرمنی میں اس قدر مقبول ہیں جس کا وہ اندازہ بھی نہیں لگا سکتے۔ ذیل میں مارکس کا جوابی خط پیش کیا جا رہا ہے:

ہامبرگ میں مقیم بلوس کے نام

لندن۔

10 نومبر 1877۔

میں (بہ الفاظِ ہینے) ’ناراض نہیں‘،نہ ہی اینگلز غصے میں ہے۔ ہم دونوں شہرت بارے رتی برابر پروا نہیں کرتے۔اس کا مثلاََایک ثبوت یہ ہے کہ شخصیت پرستی سے بیزاری کی وجہ سے میں نے کبھی اجازت نہیں دی کہ انٹرنیشنل سے وابستگی کے دوران، مختلف ملکوں سے مجھے موصول ہونے والے تعریفی خطوں کی کبھی بھی تشہیر نہیں کی،نہ کبھی ایسے خطوں کا جواب دیا۔ ہاں اگر کبھی ایسا کیا بھی تو اس کا مقصد سرزنش کرنا تھا۔

جب میں اور اینگلز پہلی بار خفیہ ’کیمونسٹ سوسائٹی‘ کے رکن بنے تو یہ ٹھان لی کہ ہر اس چیز کو تنظیم کے دستور سے ختم کر دیں گے جس کے نتیجے میں اتھارٹی بارے توہم پرستانہ یقین پیدا ہوتا ہو(بعد ازاں لاسال نے اپنا اثر و رسوخ ہماری ان کوششوں پر پانی پھیرنے کے لئے استعمال کیا)۔

[یہ خط پہلی بار 1908 میں شائع ہوا۔ خفیہ کیمونسٹ سوسائٹی سے اس خط میں مراد’لیگ آف دی جسٹ‘ہے۔جون 1847 میں مارکس اور اینگلز نے اس تنظیم کا دستور لکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ جب لیگ سے وابستہ حلقوں نے اس دستور کا جائزہ لے لیا تو لیگ کی دوسری کانگرس میں اس کی جانچ پڑتال ہوئی اور آخر کار یہ دستور 8 دسمبر1847 کو مظور کر لیا گیا]۔

(انگریزی سے ترجمہ: فاروق سلہریا)

Roznama Jeddojehad
+ posts