خبریں/تبصرے

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی انتظامیہ کا طلبہ پر جبر

راجیش کمار

انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں 15 جون کو انتظامیہ نے نوٹیفکیشن جاری کر کے طلبہ کوہاسٹلز خالی کرنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔ نوٹیفکیشن میں طلبہ کو بتایا گیا کہ ہاسٹلز کی تزئین و آرائش اورتعمیرات کرنی مقصودہے۔تاہم اگر یونی ورسٹی کے ہاسٹلز کا جائزہ لیں تواحاطہ کے اندر موجود 1200کمروں پر مشتمل ہاسٹلز میں 3500طلبہ رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔یونیورسٹی احاطہ سے باہر کویت ہاسٹل میں 1800طلبہ رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے تزئین و آرائش اور تعمیرات کو جواز بنا کر طلبہ کو ہاسٹلز سے باہر نکالنے کا فیصلہ صادر کیا، جو کئی طلبہ کیلئے سنگین مسائل کا باعث ہے۔ فائنل پیپرز کے بعد بیشتر طلبہ چھٹیوں پر گھروں کو گئے ہوئے ہیں۔ سمر سمسٹر اور انٹرن شپ کیلئے رہنے والے طلبہ انتہائی کم تعداد میں ہیں، جنہیں بآسانی ایڈجسٹ کیا جا سکتا ہے لیکن انتظامیہ جان بوجھ کر طلبہ کیلئے مسائل پیدا کر رہی ہے۔

طالبات کیلئے ہاسٹل میں سیٹ ملنا ہی بہت مشکل ہو چکا ہے۔ طالبات کیلئے مختص ہاسٹلز میں کل 5ہزار طالبات رہائش پذیر ہیں، باقی12ہزار سے زائد طالبات پرائیویٹ ہاسٹلز میں رہائش رکھنے پر مجبورہیں۔ یونیورسٹی میں زیر تعلیم کل15ہزار طلبہ میں سے محض5ہزار کو ہاسٹل کی سہولت میسر ہے، باقی 10ہزار پرائیویٹ ہاسٹلز میں رہنے پر مجبور ہیں۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے گزشتہ سال مئی میں ٹرانسپورٹ چارجز میں اضافہ کیا۔ بعد ازاں کورسز کی فیسوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا۔ اب چھٹیوں کے دوران طلبہ دشمن پالیسیوں کو مسلط کیا جا رہا ہے۔ جب یونیورسٹی میں طلبہ نے بندش کے خلاف 27 جون بروز جمعرات پرامن احتجاج کا اعلان کیا تو یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے پرامن احتجاج کو کچلنے کے لئے اسلام آباد پولیس کی نفری بلا کر احتجاج کو روکنے کی کوشش کی۔

ہم یونیورسٹی کے طلبہ دشمن نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور طلبہ کو درپیش مسائل کو حل کیا جائے اور طلبہ کو یونیورسٹی ہاسٹلز میں رہنے دیا جائے۔ سمر سمسٹر کے طلبہ کو ٹرانسپورٹ کی سہولت دی جائے۔ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں، جن میں طلبہ کی نمائندگی شامل ہو۔

Roznama Jeddojehad
+ posts