خبریں/تبصرے

نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا اجلاس، ستمبر میں مرکزی کنونشن منعقد کرنے کا اعلان

راولاکوٹ(نامہ نگار) جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن(جے کے این ایس ایف) نے ماہ ستمبر میں مرکزی کنونشن راولاکوٹ میں منعقد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کنونشن کے موقع پر ’طلبہ حقوق مارچ‘اور ’انتفادہئ جموں کشمیر‘ کے عنوان سے جلسہ عام منعقد کیا جائے گا۔ کنونشن کی تیاریوں کے سلسلہ میں تمام تعلیمی اداروں میں ممبر شپ مہم اور تنظیم سازی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔

کنونشن سے قبل این ایس ایف کا آئین اور منشور شائع کرنے کے ساتھ ساتھ جموں کشمیر کے قومی سوال اور طلبہ حقوق کے حوالے سے پمفلٹس، سٹیکرز اور دیگر لٹریچر شائع کر کے تقسیم کیا جائے گا۔

یہ فیصلہ جات جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کے راولاکوٹ میں منعقدہ مرکزی اجلاس میں کئے گئے۔ اس اجلاس میں مرکزی کابینہ، مرکزی کمیٹی، ضلعی عہدیداران اور تعلیمی اداروں کے عہدیداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں خواتین رہنماؤں کی کثیر تعداد بھی شریک تھی۔

اجلاس کی صدارت مرکزی صدر خلیل بابر نے کی۔ اجلاس سے مرکزی صدر خلیل بابر، سینئر نائب صدر عدنان خان، جوائنٹ سیکرٹری انعم اختر، ایڈیٹر عزم بدر رفیق، ڈپٹی چیف آرگنائزر ارسلان شانی، سیکرٹری مالیات دانش یعقوب، ممبر سنٹرل کمیٹی صائمہ بتول، چیئرمین ضلع پونچھ مجیب خان، آرگنائزر ضلع باغ فائزہ خان، چیئرمین راولپنڈی برانچ اسرار شبیر، جنرل سیکرٹری راولپنڈی برانچ عروج امجد، چیئرمین مظفرآباد اذان علی، چیئرمین جامعہ پونچھ عادل فاروق، جنرل سیکرٹری جامعہ پونچھ علیزہ اسلم، دانش فدا، حنان بابر، مریم شعیب، عبدالوہاب، امن حبیب، برہان حلیم،وقار صادق، اقصیٰ احمد، ماہ نور اسلم، صابیہ اختر، خاور راجہ، حسن چغتائی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔

مقررین نے جامعہ پونچھ میں سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کی شدید مذمت کی اور فیصلہ فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ لوک گلوکار حفیظ بابر کے پروگرامات پر دفعہ144کے نفاذکی شدید مذمت کی گئی اور یہ پابندی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ جے کے این ایس ایف کسی بھی جگہ پر نظریات کے پرچار اور تنظیمی شناخت کو چھپانا جرم سمجھتی ہے۔ ہم ہر ایسے ضابطے، قانون اور پالیسی کے خلاف بغاوت کا اعلان کرتے ہیں جو محنت کشوں اور نوجوانوں کی نجات کے نظریات کے اظہار پر پابندی عائد کرنے کیلئے بنایا جائے گا۔ جے کے این ایس ایف نے گزشتہ58سالہ جدوجہد میں اس خطے میں حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کیا ہے۔ محنت کشوں اور نوجوانوں تک جدید سائنسی نظریات پہنچانے کے ساتھ ساتھ مستقبل کی جدوجہد کا لائحہ عمل اور پروگرام تشکیل دینے میں جے کے این ایس ایف نے ہر عہد میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ہزاروں کارکنان نے قربانیاں دے کر اس خطے کی تحریک کی آبیاری کی ہے۔ مستقبل میں بھی جے کے این ایس ایف یہ عظیم انقلابی فریضہ سرانجام دیتی رہے گی۔ اس خطے کی تحریک کو اپنی پہلی منزل سے آگے لے کر جانے کے حوالے سے پروگرام کی تشکیل سے جدوجہد کے عملی میدان تک جے کے این ایس ایف ہر اول دستے کا کردار ادا کرتی رہے گی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ طلبہ یونین کے انتخابات کا فوری شیڈول جاری کیا جائے، تعلیمی فیسوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ تعلیمی بجٹ پر کٹوتیوں کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اگر بجٹ میں اضافہ نہ کیا گیا تو سخت احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ تعلیم کو کاروبار بنانے کا راستہ ہموار کیا جا رہا ہے، تاہم جے کے این ایس ایف ایسے ہر راستے کے آگے دیوار بن کر کھڑی رہے گی۔ ہم طلبہ حقوق کی بازیابی، جموں کشمیر کی آزادی اور سوشلسٹ انقلاب کے حتمی مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد ہر صورت میں جاری و ساری رکھیں گے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts