خبریں/تبصرے

چاولہ انڈسٹریز کے مزدوروں کی ہڑتال جاری، چیئرنگ کراس پر دھرنے کا اعلان

لاہور(جدوجہد رپورٹ)لاہور میں چاولہ انڈسٹریز کے محنت کشوں کی ہڑتال آج چوتھے روز میں داخل ہو گئی ہے۔ بدھ کے روز مزدوروں کی ایک بڑی تعداد نے ٹاؤن شپ میں لیبر ڈپارٹمنٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حقوق خلق پارٹی کے جنرل سیکرٹری عمار علی جان نے کہا کہ ہم اس تحریک کو پوری دنیا میں پھیلا رہے ہیں۔ ہم یورپ کی ٹریڈ یونینوں کے ساتھ بھی رابطہ کر رہے ہیں، جن کو یہ ایکسپورٹ کرتے ہیں۔ ہم اس سطح پر جانا نہیں چاہتے لیکن یہ مجبور کر رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی، جب تک تمام مزدور نوکریوں پر واپس نہیں بحال ہو جاتے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حقوق خلق پارٹی کے صدر فاروق طارق نے کہا کہ مولانا شہباز کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ کم از کم تنخواہ کا مطالبہ کر رہے تھے، وہ مزدوروں کے حقوق اور ہیلتھ اینڈ سیفٹی کی بات کر رہے تھے۔ انہیں جب ترقی کی پیشکش کی گئی تو انہوں نے وہ ترقی لینے سے انکار کیا اور یونین میں کام کرنے کو ترجیح دی۔

انکا کہنا تھا کہ یہ شاید لاہور میں کم ہی ہوا ہے کہ ایک ٹریڈ یونین رہنما کی نوکری سے برطرفی پر پوری فیکٹری کے مزدوروں نے ہڑتال کی ہو۔ آج چاولہ انڈسٹریز کی فیکٹری مکمل طور پر بند ہے۔ فیکٹری مالک فیصلہ چاولہ کو بھی سمجھنا ہو گا کہ یہ طریقہ کار مزید نہیں چل سکتا۔ مزدور بھی ان کے برابر کے انسان ہیں اور ان کے مسائل انہیں حل کرنا ہونگے۔

اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ جمعہ کو لاہور میں چیئرنگ کراس پر مزدوروں کی حمایت میں دھرنا دیا جائے گا۔ یہ بھی طے کیا گیا کہ آج فیکٹری کے سامنے تمام مزدور دوبارہ جمع ہونگے۔

مزدوروں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے حقوق پر کوئی سودے بازی نہیں کریں گے اور ان کی اس تحریک کی کامیابی لاہور کے مزدوروں کی ایک بڑی کامیابی ہوگی۔

مظاہرین سے حیدر بٹ، مزمل کاکڑ، مولانا شہباز اور مدبر نے بھی خطاب کیا۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ کی خاموشی کو مزدوروں کی ہڑتال نے توڑ دیا ہے اور یہ پہلی بار ہے کہ ایک بڑی انڈسٹری کے مزدور ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں۔ چاولہ انڈسٹری کی اس فیکٹری میں کم از کم 300مزدور کام کر رہے ہیں، جو اس وقت ہڑتال پر ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts