شاعری

لاشوں کی بھوک ہڑتال

فاروق سلہریا

مذبح خانے میں پڑی درجن بھر لاشوں نے
قبرستان جانے کی بجائے
مرکزی شاہراہ پر دھرنا دے دیا ہے
لاشیں اپنے قتل پر
بائیس کروڑ سانس لیتے ہوئے مُردوں کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔

بھوک ہڑتال پر جانے والی ان لاشوں کے
سڑک کنارے لگے احتجاجی کیمپ پر
میڈیا کی جیکٹ پہنے ایک بمبار نے
آج صبح خود کش حملہ بھی کیا
خود کش حملے میں لاشیں محفوظ رہیں
لیکن اس حملے میں سچ کی دونوں ٹانگیں بارود سے اڑ گئی ہیں۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے
(یہ تجزیہ کار لاشوں کے لواحقین ہیں)
نامعلوم افراد کے ہاتھوں
ضمیر کے لاپتہ ہونے کے بعد
کوئی لاش ہی خود کش حملے میں محفوظ رہ سکتی ہے۔