پاکستان میں معاشی بحران اور آئی ایم ایف کی سخت شرائط کے تحت سبسڈی میں کٹوتیوں اور ٹیکسوں میں اضافے نے معاشی ترقی کا سلسلہ روک دیا ہے۔ معاشی ترقی نہ ہونے کی وجہ سے روزگار کی تخلیق کا سلسلہ بھی رک گیا ہے اور نوجوانوں میں بیروگاری پھیلتی جا رہی ہے۔ بیرون ملک روزگار ہی اس وقت نوجوانوں کا پہلا ہدف ہے۔ تاہم متحدہ عرب امارات میں پاکستانی محنت کشوں کی ویزا درخواستیں مسترد ہونے کا عمل تیز ہو گیا ہے۔ خلیج میں ویزا پالیسیوں کی سختی کی وجہ سے بیروزگاری کے بڑھنے سمیت ترسیلات زر میں کمی جیسے مسائل بھی بن سکتے ہیں۔
خبریں/تبصرے
جموں کشمیر: کوٹلی میں صدارتی آرڈیننس کیخلاف احتجاج، حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
آل پارٹیز رابطہ کمیٹی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے ریاست گیر احتجاجی مظاہروں کے تسلسل میں آل پارٹیز رابطہ کمیٹی کوٹلی کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی ریلی کا آغاز پوسٹ گریجویٹ کالج کوٹلی گراؤنڈ سے ہوا جو شہر کا چکر لگانے کے بعد شہید چوک میں جلسے کی صورت اختتام پذیر ہوئی۔
افغانستان: میڈیا پر جانداروں کی تصویریں دکھانے پر پابندی کا اعلان
’اے ایف پی‘ کے مطابق وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان سیف الاسلام خیبر نے بتایا کہ یہ قانون پورے افغانستان کے لیے ہے اور اس پر بتدریج عملدرآمد کیا جائے گا۔ لوگوں کو اس بات پر قائل کیا جائے گا کہ جاندار چیزوں کی تصاویر اسلامی قوانین کے خلاف ہیں۔ تاہم انہوں نے جبر کی بجائے نصیحت اور قائل کرنے کے ذریعے لوگوں کو اس عمل سے روکنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فضائی آلودگی سالانہ 15 لاکھ اموات کا سبب
2000سے 2019کے درمیان دل کی بیماری سے ہونے والی سالانہ ساڑھے4لاکھ اموات آگ سے متعلق فضائی آلودگی سے منسلک تھیں۔ سانس کی بیماری سے مزید 2لاکھ 20ہزار اموات آگ سے ہوا میں پھیلنے والے دھوئیں اور ذرات کو قرار دیا گیا ہے۔
جموں کشمیر: احتجاج اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری، حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
01۔ وزیراعظم چوہدری انوارالحق فی الفور اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کریں اور خود مستعفی ہوں۔
02۔ آزاد، خودمختار اور غیر جانبدارالیکشن کمیشن قائم کیا جائے جو آئین ساز اسمبلی کے لیے انتخابات کا انعقاد کروائے،تاکہ خطے کے اندر عوام کی حقیقی نمائندہ،جمہوری اور بااختیار حکومت قائم ہو سکے،جو وسائل کو عادلانہ اور منصفانہ بنیادوں بروئے کار لا کر تعلیم، صحت، روزگار، انفراسٹرکچر سمیت مسائل کو حل کرے اور جموں کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کو قومی اور بین الاقوامی محاذ پر منظم اور فتح یاب بنانے کے لیے لائحہ عمل مرتب کرے۔
03۔ پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس 2024ایک کالاقانون ہے،جسے فی الفور منسوخ کیا جائے۔
صدارتی آرڈیننس اور کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کیخلاف نیویارک میں احتجاج
ساؤتھ ایشیا سالیڈیریٹی نیٹورک اور جموں کشمیر یونائیٹڈ فورم کے زیر اہتمام امریکی شہر نیو یارک میں پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یہ احتجاج مظاہرہ پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں ’پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر آرڈیننس2024ء‘ کے نفاذ اور کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کے خلاف منعقد کیا گیا تھا۔
اورا گوئے: بایاں بازو صدارتی انتخاب جیت گیا
اکتوبر کو ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں کسی امیدوار کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ پہلے مرحلے میں یاماندو اورسی کو 44فیصد ووٹ ملے۔ یاماندو کو برازیل کے صدر لولا ڈی سلوا اور چلی کے رہنما گبرئیل بورک کے قریب سمجھا جاتا ہے۔
کوٹلی میں گرفتاریاں اور چھاپے: 30 نومبر کو دوبارہ احتجاج کا اعلان
جے کے ایل ایف ضلعی نائب صدر جبار ملک، راجی شاہد، عدیل ملک اور دیگر کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ذرائع کے مطابق ان پر پولیس حراست میں سخت تشدد کیا جا رہا ہے۔ دیگر قائدین کے گھروں میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ کوٹلی، تتہ پانی اور سہنسہ سمیت دیگر کئی شہروں میں پولیس کی بھاری نفری گشت کرتے ہوئے لوگوں میں خوف پیدا کرنے کی مشقوں میں مبذول نظر آتی ہے۔
جموں کشمیر میں صدارتی آرڈیننس منسوخ، اسیروں کو رہا کیا جائے: ایمنسٹی انٹرنیشنل
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ آرڈیننس کو منسوخ کرکے پرامن اسمبلیوں کی حفاظت اور سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو برقرار رکھیں اور اس آرڈیننس کے نفاذ کو 4 ماہ سے آگے بڑھانے سے گریز کریں۔ ان تمام لوگوں کو رہا کیا جائے جو صرف اور صرف پرامن اجتماع کے حق کو استعمال کرنے کے لیے زیر حراست ہیں۔
صدارتی آرڈیننس اور کالعدم سرگرمیوں کیخلاف نیویارک میں احتجاج کا اعلان
۱۔ ہم پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں عوامی اجتماعات کو ریگولیٹ کرنے کے لیے صدراتی آرڈینینس کو مسترد کرتے ہیں اور اس کی فوراً منسوخی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
۲۔ ہم سیاسی کارکنان پر ریاستی تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
۳۔پاکستان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں کالعدم مذہبی انتہا پسند اور مسلح تنظیموں کی جانب سے پُر تشدد کاروائیوں کی مذمت کرتے اوران کی غنڈہ گردی کے خلاف قانونی کاروائیوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔