ان کے بائیں کان میں سنائی نہیں دیتا۔ اس کے باوجود وہ پر امی
خبریں/تبصرے
امجد شاہسوار انقلابی نعروں کی گونج میں سپرد خاک
امجد شاہسوار کے شاگردوں، انکے ساتھیوں اور ترقی پسند کارکنوں نے تمام تر پروپیگنڈہ اور ریاستی حربوں کو ناکام بنانے کیلئے انتہائی جرأت اور بے باکی سے اپنے سالار کی آخری رسومات ادا کیں اور انہیں انقلابی جوش و جذبے کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
ہندو طالبان کی ایما پر مسلمان کامیڈین اس لطیفے پر گرفتار جو انہوں نے سنایا ہی نہیں
”اس سے کامیڈینز پر خوف طاری ہو جائے گا۔ انھیں سارا وقت خود کی نگرانی کرنی پڑے گی۔ سٹینڈ اپ کامیڈین اب شاید سیاست سے دور ہی رہیں۔“
کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ: لال قلعہ پر پرچم لہرا دیا، 1 کسان ہلاک، متعدد زخمی
اس دوران کسان یونینوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے تینوں زرعی قوانین واپس نہیں لیے تو وہ یکم فروری کو عام بجٹ پیش کیے جانے کے روز پارلیمنٹ تک مارچ کریں گے۔
روس: صدر پیوٹن کیخلاف 109 شہروں میں احتجاج، 3 ہزارسے زائد گرفتار
مظاہرین صدر ولادی میر پیوٹن کی کرپشن اور کرپشن کے خلاف تحریک کے محرک اپوزیشن رہنما ایلکسی اے ناوالنی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
احتجاج کرنیوالے طلبہ پر تشدد: اب مطالبات آن لائن امتحانات تک محدود نہیں رہیں گے
انقلابی طلبہ محاذ (آر ایس ایف) کے مرکزی آرگنائزر اویس قرنی نے طلبہ پرتشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب یہ احتجاج صرف آن لائن امتحانات تک محدود نہیں رہے گا، تعلیم کے کاروبار کے خاتمے سمیت تعلیم کا کاروبار کرنے والے مافیا کو جوابدہ بنانے تک یہ احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
فاروق طارق: شاہین ائر لائنز 13 ارب کی نا دہندہ، عام شہری قرضے کی قسط نہ دینے پر گرفتار ہو جاتے ہیں
ان کا کہنا ہے کہ شاہین ائر لائنز نے کل 1326 کروڑ یعنی 13 ارب روپے کا غبن کیا ہے۔
کریمہ بلوچ کی کرفیو میں تدفین، لوگوں کو شریک نہیں ہونے دیا گیا
کریمہ بلوچ کا شمار ان پہلی خواتین طلبہ رہنما کے طور پر کیا جاتا ہے جنھوں نے نئی روایت قائم کی اور تربت سے لے کر کوئٹہ تک سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔
ایسٹونیا: ملکی تاریخ کی پہلی خاتون وزیراعظم کی قیادت میں حکومت بنے گی
راتاس حکومت اور ان کی کابینہ نے 13 جنوری کو بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ایکواڈور کے صدارتی انتخابات: بائیں بازو کے آندریس اراؤز کو سروے پولز میں واضح برتری
سروے میں شامل پچاس فیصد لوگوں نے کہا کہ انہیں انتخابی عمل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، جبکہ 38 فیصد نے کہا کہ انہوں نے کسی صدارتی مباحثے کو نہیں سنا۔