Month: 2022 دسمبر

[molongui_author_box]

اعلان تعطیل: جدوجہد کا اگلا شمارہ 9 جنوری کو شائع ہو گا

معزز قارئین! ’روزنامہ جدوجہد‘ کے ادارتی بورڈ کی جانب سے ہم آپ کیلئے ایک پر مسرت نئے سال کی خواہشات کے ساتھ آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ آپ نے ہماری حوصلہ افزائی جاری رکھی، جس کا نتیجہ ہے کہ ’جدوجہد‘ کا نام ملک کے کونے کونے میں پہنچ رہا ہے۔
گزشتہ 3 سال کی طرح، امسال بھی ہم تقریباً 2 ہفتے کی سالانہ تعطیل کا اعلان کر رہے ہیں۔ اس تعطیل کا مقصد اک طرف ہمارے کل وقتی عملے کو چھٹیوں کی سہولت فراہم کرنا ہے، تو دوسری جانب اگلے سال کی منصوبہ بندی، ویب سائٹ کی ڈویلپمنٹ وغیرہ شامل ہوتی ہے۔
ہمارا اگلا شمارہ 09 جنوری کو شائع ہو گا۔
ہمیں امید ہے کہ آپ کے تعاون سے ’جدوجہد‘ نئے سال میں سوشلزم کی مزید توانا آواز بن کر اپنا سفر جاری رکھے گا۔

مراکش: ’ورلڈ کپ میں جیت سے عوام خوش لیکن حکمرانوں سے نفرت ختم نہیں ہوئی‘

تاہم میں سمجھتا ہوں کہ یہ خوشی وقتی رہے گی اور اگر فٹ بال کی فتح لوگوں کو ان کے خوفناک حالات زندگی کو چند دنوں کیلئے بھولنے میں مدد فراہم کرتی بھی ہے تو بھی محنت کش طبقے کی بے اطمینانی اور حقارت (الحکرۃ) کا احساس واپس آجائیگا۔ جس چیزکا ہم اندازہ نہیں لگا سکتے وہ یہ ہے کہ اس بے اطمینانی کا اظہار حکمران طبقات کے حملے کے تشدد کے برابر اجتماعی تحریکوں میں کب ہو گا۔

بلاول نے مودی بارے ’احمقانہ‘ بیان ’سوچ سمجھ‘ کر دیا

پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بیان، جس میں انہوں نے نریندر مودی کو ’گجرات کا قصاب‘ قرار دیا، پر پاکستان میں ملا جلا رد عمل دیکھنے کو ملا ہے۔ اقتدار کے ایوانوں میں کچھ لوگوں نے اگر اس بیان کا خیر مقدم کیا تو بعض دیگر لوگ زیادہ خوش نہیں ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ بظاہر احمقانہ نظر آنے والا یہ بیان بلاول بھٹو زرداری نے سوچ سمجھ کر دیا ہے۔ اس بیان سے ثابت ہوا ہے کہ بھارت بارے پاکستان کی روایتی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ شہباز شریف بھی اسی پالیسی پر گامزن ہیں جس پر عمران خان تھے۔

خیبر پختونخوا: دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ، 11 ماہ میں 165 حملہ ہوئے

یہ واقعہ اتوار کے روز بنوں شہر کے ایک کنٹونمنٹ میں ایک حراستی مرکز میں پیش آیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق عسکریت پسندوں میں سے ایک نے سکیورٹی گارڈ پر قابو پالیا، اس کا ہتھیار چھین لیا اور باقی 34 عسکریت پسندوں کر رہا کر دیا۔ انہوں نے کمپاؤنڈ میں ذخیرہ شدہ ہتھیاروں کو اپنے قبضے میں لے لیا اور انسداد دہشت گردی فورس کے 2 اہلکاروں کو ہلاک کر دیا، جبکہ ایک سکیورٹی اہلکار کو یرغمال بنا لیا گیا۔

یہ آڈیو لیکس عمران خان کی نہیں ہیں!

کہا اور سمجھا جا رہا ہے کہ یہ عمران خان اور عائلہ ملک کی آڈیوز ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ آڈیوز اُس حکمران طبقے کا کٹھا چھٹہ ہیں جو خود تو کالا باغ کی سیر گاہوں میں موسیقی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ان جنسی لطافتوں سے حظ اٹھانا چاہتا ہے جن کی مذہب اجازت نہیں دیتا مگر عوام پر یہ منافق ترین طبقہ شریعت نافذ کرنا چاہتا ہے۔

این جی اوز کو ریگولیٹ کرنے کی نئی پالیسی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان

نوٹیفکیشن کے مطابق یہ پالیسی پاکستان رجسٹرڈ این جی اوز اور غیر منافع بخش تنظیموں کو موصول ہونے، حاصل کی جانے اور استعمال کی جانے والی غی رملکی فنڈنگ کو ریگولیٹ کرنے اور اس کی تاثیر بڑھانے کیلئے وضع کی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا میں دہشتگردی پر عمران خان کی تنقید: آپ برابر کے ذمہ دار ہیں، محسن داوڑ کا جوابی ٹویٹ

”ہم نے یہ مسئلہ آپ کی حکومت کے دوران قومی اسمبلی میں اٹھایا لیکن آپ کے سپیکر نے ہمیں بولنے نہیں دیا، جبکہ آپ کے وزرا ہمیں غدار اور دہشت گرد قرار دے رہے تھے۔ آپ نے افغانستان پر طالبان کے قبضے کا ’غلامی کی بیڑیاں توڑنا‘ قرار دیکر خیر مقدم کیا۔ اس کا خمیازہ اب پختونخوا کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔“

آڈیو لیکس: کردار کشی کے بعد نا اہلی ہو گی پھر جلا وطنی

تیسرے مرحلے میں، نا اہلی کے بعد عمران خان کو آپشن دی جائے گی کہ وہ جیل کی ہوا کھانا چاہتے ہیں یا لندن میں جلا وطنی کو ترجیع دیں گے۔ عمران خان جیسے انقلابی سے طویل جیل یاترا کی توقع کوئی قوم یوتھ کا فرد ہی لگا سکتا ہے۔ دریں اثنا، پاکستان تحریک انصاف سے الیکٹ ایبلز پرواز کرتے جائیں گے۔