’اے بی سی نیوز‘ کے مطابق محسن کو 8 دسمبر کو تہران کے قریب کاراج کی ایک جیل میں انتہائی غیر منصفانہ اور جعلی مقدمہ قائم کر کے میں پھانسی دی گئی۔
![](http://jeddojehad.com/wp-content/uploads/2022/12/Mohsin-Shekari-300x200.jpg)
’اے بی سی نیوز‘ کے مطابق محسن کو 8 دسمبر کو تہران کے قریب کاراج کی ایک جیل میں انتہائی غیر منصفانہ اور جعلی مقدمہ قائم کر کے میں پھانسی دی گئی۔
ماجد رضا نے بھی اپنی سزائے موت رکوانے کیلئے عوام کو دعائیں کرنے اور غمزدہ ہونے سے منع کرتے ہوئے اپیل کی کہ ’دعا مت مانگو، جشن مناتے ہوئے موسیقی بجاؤ‘۔
کالعدم شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان ماضی میں اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے ڈاکہ زنی، بھتہ خوری، اجرتی قتل جیسی کارروائیوں میں ملوث رہی ہے، تاہم یہ سلسلہ مکمل ختم نہیں ہوا ہے۔ 2022ء میں دوبارہ طالبان کی آمد کے بعد ایک دفعہ پھر یہ سلسلہ شروع ہوچکا ہے، جس کے ڈر سے کاروباری حضرات اور دیگر قبائلی مشران علاقے سے نکلنے پر مجبور ہیں۔ اسی طرح کا واقعہ ارشاداللہ کے والد کے ساتھ بھی پیش آیا۔
معلوم نہیں اُن دنوں، جب یہ مہم چل رہی تھی، پیپلز پارٹی کا بچر آف گجرات بارے کیا موقف تھا۔ کوئی موقف تھا بھی یا نہیں۔ ہاں البتہ جب چند روز قبل حنا ربانی کھر طالبان کے ساتھ فوٹو سیشنز کر رہی تھیں، جس کا مقصد طالبان کی گلوبل امیج بلڈنگ تھا، تو اس فوٹو سیشن سے یہ بات بالکل واضح تھی کہ پیپلز پارٹی کو اپنی نوکری سے غرض ہے…اس نوکری کو بچانے کے لئے وہ بچرز آف افغانستان کو بھی ہنس ہنس کر گلے مل سکتے ہیں۔
مطالعہ پاکستان اور نظریہ پاکستان کے علاوہ، اسٹریٹیجک ڈیپتھ کی مقدس پالیسی کے مطابق جماعت اسلامی کے رکن مولانا چترالی بالکل درست اعتراض کر رہے ہیں کہ بھائی حنا ربانی کھر کو کابل بھیج کر ہم نے طالبان کے مردانہ جذبات کو مجروح کیا ہے۔
محکمہ جنگلات نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن میں لکھا ہے کہ اراضی پر قیمتی شاہی درخت موجود ہیں۔ پاکستان میں جنگل کا رقبہ پہلے ہی بین الاقوامی معیار سے بہت کم ہے۔ راولاکوٹ شہر کے نواح میں جنگل کی اراضی کو تعمیراتی مقاصد کیلئے استعمال میں لانے کے سنگین ماحولیاتی اثرات مرتب ہونگے۔ فاریسٹ ایکٹ 2017ء کے مطابق جنگل کا رقبہ صرف قومی مقاصد کیلئے متبادل اراضی فراہم کر کے ہی دیا جا سکتا ہے۔