اظہار رائے ایک جمہوری حق ہے،جو تسلیم شدہ انسانی حقوق شمار ہوتا ہے،لیکن بدقسمتی یہ ہے آج بھی اس حق سے انسانوں کی اکثریت محروم ہے۔ملکی اور عالمی قوانین تو اظہار رائے کی آزادی دیتے ہیں،لیکن ان قوانین پر عمل درآمد کروانے والا طبقہ اظہار رائے کی اجازت نہیں دیتا۔وہی سوچ،وہی رائے قابل قبول سمجھی جاتے ہے،جو حکمران طبقہ میڈیا اور نصاب کے ذریعے بناتا ہے۔
Month: 2023 اگست
پاکستان میں مہنگی بجلی کے خلاف احتجاج: مسئلہ کیسے حل ہوگا؟
ہر شہر، قصبے، گلی، محلے اور دیہات میں شہریوں کو عوامی کمیٹیاں قائم کرتے ہوئے خود کو منظم کرنا ہوگا۔ پرتشدد واقعات، جلاؤ گھیراؤ اور ہر طرح کی مہم جوئی کو ترک کرتے ہوئے عوام کی وسیع تر پرتوں کو منظم کرنے اور پر امن احتجاج میں شامل کرنے کا سلسلہ آگے بڑھانا ہوگا۔ 300یونٹ مفت بجلی کے حصول، بجلی کے بلوں سے ہر طرح کے ٹیکسوں کے خاتمے،نجی پاور پلانٹس کو حکومتی تحویل میں لئے جانے اور فکس ٹیرف کو مقرر کئے جانے سمیت اشیائے خوردونوش اور پٹرول کی قیمتوں میں کمی اور دیگر مطالبات کو اپنی جدوجہد کا حصہ بنا کر آگے بڑھا جائے۔ حکمرانوں کی اس لوٹ مار کے خلاف آواز بلند کرنے اور جدوجہد منظم کرتے ہوئے اس خطے میں حقیقی تبدیلی بنیادی رکھنے کا آغاز کیا جا سکتا ہے۔
جموں کشمیر: تحریک پاکستان میں پھیلنے سے کیا فرق پڑے گا؟
یہ درست ہے کہ جموں کشمیر اور پاکستان کے دیگر صوبوں میں اس تحریک کے مطالبات کی نوعیت میں فرق ہے۔ تاہم دونوں اطراف احتجاج کی کامیابی ایک دوسرے کی حمایت اور یکجہتی کے بغیر ممکن نہیں ہے۔ جموں کشمیر کے شہری خطے میں پیدا ہونے والی 3190.22میگاواٹ بجلی سے مقامی ضرورت کی 354میگاواٹ بجلی کی مفت فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ متنازعہ خطہ ہونے کی وجہ سے سرینگر اور گلگت بلتستان کی طرز پر گندم پر سبسڈی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ، سابق صدر یا ملزم؟
گزشتہ ہفتے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں پر جارجیاکی ایک عدالت میں ملک کے خلاف سازش اور انتخابی نتائج سبو تاژ کرنے کے الزامات میں فرد جرم عائد کی گئی۔اسی ہفتے ریاست کے قوانین کے تحت انہیں جیل میں حاضری دینی پڑی، دوسرے ملزموں کی طرح تصویر اتاری گئی اورانہیں گرفتار کرکے ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
امریکہ: یوکرین جنگ کی فنڈنگ صدارتی انتخابات کی بحث کا اہم موضوع
انکا کہنا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قوم پرستانہ نعرے ’سب سے پہلے امریکہ‘ کو اب وویک رامسوامی اور ون ڈی سینٹیس نے مزید آگے بڑھانا شروع کر دیا ہے، وہ یوکرین کیلئے امریکی فنڈنگ پر تنقید کرتے ہیں۔
آئل انڈسٹری کی نیشنلائزیشن مہنگی پڑی، سامراجیوں نے حکومت گرائی
19 اگست 1953ء میں وزیر اعظم محمد مصدق کی منتخب حکومت گرائی گئی تھی۔ ایرانی مورخ اور ’ایران میں تیل کا بحران: نیشنلائزیشن سے بغاوت تک‘ اور ’بغاوت: 1953ء، سی آئی اے اور جدیدایران امریکی تعلقات کی جڑیں‘ جیسی تصانیف کے مصنف اروندابراہامیان کا کہنا ہے کہ ’اگر ایران میں تیل کی صنعت کو قومیانے کا عمل کامیاب رہتا تو یہ دوسرے ملکوں کیلئے ایک خوفناک مثال قائم کرتا، جہاں امریکی تیل کے مفادات موجود تھے۔‘
مسلح بغاوت کے دو ماہ بعد ویگنر گروپ چیف طیارہ حادثے میں ہلاک
ویگنر گروپ کے بارے میں برسوں سے تحقیق کرنے اور لکھنے والے برنارڈ کالج کے پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر کمبرلی مارٹن کا کہنا ہے کہ ’یہ حادثہ غیر متوقع نہیں تھا۔ ہم جانتے ہیں کہ پوتن ایسے لوگوں سے بدلہ لیتے ہیں جو ان کے خیال میں بے وفا ہیں۔‘
بنگلہ دیش-پاکستان تعلقات میں انڈیا بڑی رکاوٹ ہے: شاہد العالم
”کسی سے کینہ نہیں، سب سے دوستی،بنگلہ دیش کے دستور کا ایک اہم اصول ہے۔پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بہتر تعلقات ممکن ہیں اگر اس کے ساتھ نسل کشی کی تاریخ کو بھی تسلیم کیاجائے، لیکن صرف یہ حقیقت ہی بہتر تعلقات کی واحدبنیاد نہیں ہونی چاہیے۔“
مینڈل کے سو سال: ’مارکسٹ اکنامک تھیوری‘ اور ’لیٹ کیپٹلزم‘
یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ’مارکسسٹ اکنامک تھیوری‘مارکسی معیشت کے ان مقالوں کا متبادل فراہم کرتی ہے، جو اس زمانے کے مارکسسٹ یا کمیونسٹ مفکرین کے درمیان غالب تھے۔ یہ مقالے سیاسی معاشیات پر مضامین اور درسی کتابیں تھیں، جو سوویت یونین سے آئی تھیں، یا بیجنگ میں تیار کی گئی تھیں۔ وہ نظریہ اور طریقہ کار کے لحاظ سے کٹر اور ناقص فکر پر مبنی تھیں۔’مارکسسٹ اکنامک تھیوری‘1962-1963میں فرانسیسی زبان میں شائع ہوئی تھی۔
منظور پشتین کو تجویزوں سے زیادہ یکجہتی اور ہمدردی کی ضرورت
رواں ماہ 18 اگست کو پاکستان کے قبائلی علاقوں سے ابھرنے والی عوامی حقوق کی تحریک پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے ایک بارپھر اسلام آباد میں ایک بڑا جلسہ منعقد کیا۔ 7 سال سے پرامن طور پر احتجاجی جلسے کرتے ہوئے چند بنیادی عوامی مطالبات ریاست کے سامنے رکھنے والی اس تحریک کی قیادت نے اس بار قدرے جارحانہ الفاظ کا استعمال کیا۔ تاہم گولیوں، لینڈ مائنز اور بم دھماکوں کا نشانہ بنائے جانے والوں کے الفاظ بھی ریاست کیلئے ناقابل برداشت ہیں۔