لاہور (آن لائن رپورٹ) عوامی ورکرز پارٹی کے صدر یوسف مستی خان، جنرل سیکرٹری اختر حسین، ڈپٹی جنرل سیکرٹری عصمت شاہ جہاں اور ترجمان فاروق طارق نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ پارٹی وفاقی بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر رد کرتی ہے اور سمجھتی ہے کہ آئی ایم ایف سے قرضے لینے اور سابقہ قرضوں کی واپسی کے لئے ٹیکسوں کا غیر معمولی بوجھ عام لوگوں پر ڈال دیا گیا ہے۔ بجٹ میں سرمایہ دار طبقات کو رعایات دی گئی ہیں اور محنت کشوں پر براہِ راست اور بالواسطہ ٹیکسوں کا انبار لاد دیا گیا ہے۔
عوامی ورکرز پارٹی کم از کم تنخواہ میں معمولی اضافے کو رد کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ محنت کشوں کی کم از کم تنخواہ 30 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی جائے اور اس کا اطلاق تمام پرائیویٹ شعبوں میں بھی یقینی بنایا جائے۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت کو غربت کے خاتمے کی نئی وزارت کا نام غریبوں کے خاتمے کی وزارت رکھنا چاہئے۔ مرغی اور چھوٹے بڑے گوشت پر ٹیکس لگانے کی عجیب منطق دی گئی ہے کہ چونکہ یہ امیر کھاتے ہیں اس لئے اس پر ٹیکس نافذ کیا جا رہا ہے۔ عوامی ورکرز پارٹی اربوں روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی شدید مذمت کرتی ہے اور سمجھتی ہے کہ ان کے اطلاق سے زندگی کے استعمال کی ہر چیز مہنگی ہو جائے گی۔
عوامی ورکرز پارٹی محنت کش عوام سے اپیل کرتی ہے کہ اس عوام دشمن بجٹ کے خلاف جلسے جلوسوں، مظاہروں اور ہڑتالوں کے ذریعے حکومت کو مجبور کر دیا جائے کہ وہ یہ نئے ٹیکس فوری واپس لے۔