لاہور (جدوجہد رپورٹ) بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کی معروف نیوز ویب سائٹ ’دی کشمیر والا‘ کے ایڈیٹر اور معروف صحافی فہد شاہ کے خلاف مئی 2020ء میں سرینگر میں ایک مسلح تصادم کی رپورٹنگ کرنے کی وجہ سے متنازعہ ’UAPA‘ (غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا ایکٹ) کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
فہد شاہ کو سرینگر کیس میں 5 مارچ کی شام کو ضمانت قبل از گرفتاری کے باوجود گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ مسلسل تیسرا موقع ہے کہ انہیں درخواست ضمانت منظور ہونے کے باوجود کسی دوسرے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔
’کشمیر والا‘ کے ایڈیٹوریل بورڈ کے بیان کے مطابق فہد شاہ پر تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 307، 109، 501 اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مذکورہ دفعات میں فہد شاہ نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔ تاہم گرفتار کئے جانے کے بعد معلوم ہوا کہ ’UAPA‘ کے تحت الزامات بھی شامل کر لئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ فہد شاہ کو ابتدائی طور پر رواں سال 4 فروری کو پلوامہ پولیس نے جنوبی کشمیر میں ایک مسلح تصادم سے متعلق نیوز رپورٹنگ کرنے کی وجہ سے بغاوت، عوامی فساد اور ’UAPA‘ کے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں 22 دن حراست میں رکھنے کے بعد 26 فروری کو این آئی اے ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت سے ضمانت ملی تھی۔
تاہم اسی شام فہد شاہ کو شوپیاں پولیس نے جنوری 2021ء میں لکھی گئی ایک نیوز رپورٹ کی وجہ سے درج مقدمہ میں گرفتار کیا۔ ایک ہفتہ بعد 5 مارچ کو انہیں شوپیاں مجسٹریٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا، تاہم بعد ازاں شام کو ہی سری نگر پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔
اسی شام، فہد کو شوپیاں پولیس نے جنوری 2021ء میں کشمیر والا کی رپورٹنگ کے خلاف درج ایک مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد، ایک ہفتہ بعد، 5 مارچ کو، اسے شوپیاں مجسٹریٹ نے ضمانت دی تھی اور بعد میں شام کو سری نگر پولیس نے اسے گرفتار کر لیا۔
33سالہ فہد شاہ مختلف بین الاقوامی جریدوں کیساتھ منسلک رہے ہیں۔ 2009ء سے آن لائن ویب سائٹ بھی چلا رہے ہیں۔ اس وقت فہد شاہ سری نگر کے صفا کدل پولیس اسٹیشن میں زیر حراست ہیں۔