لاہور (جدوجہد رپورٹ) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ روس کے حملے کے آغاز سے اب تک تقریباً 1 کروڑ یوکرینی افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ بے گھر ہونے والے کل افراد میں سے تقریباً ایک تہائی پناہ گزین ہیں، جبکہ باقی ملک کے اندر ہی بے گھری کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق ورلڈ فورڈ پروگرام نے متنبہ کیا ہے کہ یوکرین کی فوڈ سپلائی چین ختم ہو رہی ہے۔
شدید لڑائی کے درمیان یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ براہ راست بات چیت پر زور دیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر وہ ناکام ہو گئے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ یہ تیسری عالمی جنگ ہے۔
صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ”ایک ملاقات کا وقت آگیا ہے۔ یہ بات کرنے کا وقت ہے۔ یوکرین کے لئے علاقائی سالمیت اور انصاف کی بحالی کا وقت آ گیا ہے۔ بصورت دیگر نقصانات ایسے ہوں گے کہ آپ کو ٹھیک ہونے میں کئی نسلیں لگ جائیں گی۔“