لاہور (جدوجہد رپورٹ) ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ فن لینڈ اور سویڈن کے ساتھ نیٹو میں شمولیت کے بارے میں بات چیت متوقع سطح پر نہیں تھی اور ترکی دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ممالک کو ہاں نہیں کہہ سکتا ہے۔
’رائٹرز‘ کے مطابق ترکی نے سویڈن اور فن لینڈ کو مغربی دفاعی اتحاد (نیٹو) میں شامل ہونے پر اعتراض کیا ہے۔ اردگان کے تازہ ترین تبصروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی مخالفت جاری ہے اور انہوں نے اس معاہدے کو برقرا ر رکھا ہے جس سے روس کے یوکرین پر حملے کے بعد تاریخی توسیع کی اجازت ہو گی۔
انہوں نے آزربائیجان کے دورے سے واپسی پر صحافیوں کو بتایا کہ ’جب تک طیب اردگان جمہوریہ ترکی کا سربراہ ہے، ہم یقینی طور پر ان ممالک کو نیٹو میں شمولیت کیلئے ’ہاں‘ نہیں کہہ سکتے جو دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں۔‘
نیٹو کے تمام 30 اراکین کو نیٹو کو وسعت دینے کے منصوبوں کی منظوری دینا ہو گی۔ ترکی کے انکار پر دونوں ممالک نیٹو اتحاد میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔
ترکی نے سویڈن اور فن لینڈ کی درخواستوں کو اس بنیاد پر چیلنج کیا ہے کہ یہ ممالک کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے ان عسکریت پسند گروپ سے منسلک لوگوں کوپناہ دیتے ہیں جنہیں ترکی دہشت گرد سمجھتا ہے۔
تاہم سویڈن اور فن لینڈ نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور انقرہ کیساتھ ہم آہنگی کے امکان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔