خبریں/تبصرے

ایک نہیں دو پاکستان: علی وزیر اور شہباز گل

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستانی میڈیا میں شہباز گل کی گرفتاری اور مبینہ ریاستی تشدد بارے مسلسل خبریں آ رہی ہیں۔ حکومت اور حزب اختلاف کی اہم جماعت، تحریک انصاف نے بھی شہباز گل کی گرفتاری کو ملک میں سب سے بڑا مسئلہ بنا کر پیش کر رکھا ہے البتہ سوشل میڈیا پر شہباز گل کے مقدمے کا موازنہ علی وزیر کے مقدمے سے کیا جا رہا ہے۔

گذشتہ روز، ان کی اینٹی ٹیررازم کورٹ نمبر 12 میں پیشی تھی لیکن متعلقہ کورٹ کا جج ریٹائر ہو جانے کی وجہ سے یہ پیشی 30 اگست تک ملتوی ہو گئی ہے۔

یاد رہے، علی وزیر کی چار مقدموں میں ضمانت ہو چکی ہے مگر ایک بالکل جھوٹے مقدمے میں معمولی حیلے بہانوں سے ان کے مقدمے کی شنوائی ملتوی کر دی جاتی ہے۔ ایک بار محض اس بات پر مقدمے کی شنوائی ملتوی کر دی گئی کہ عدالت کا سٹینو چھٹی پر تھا۔

پشتون قوم پرست اور ترقی پسند کارکن بار بار اس جانب اشارہ کر چکے ہیں کہ علی وزیر کے ساتھ یہ امتیازی سلوک ان کے ڈومیسائل اور سوشلسٹ نظریات کی وجہ سے ہو رہا ہے۔

نہ صرف ان کو بلا وجہ قید رکھا جا رہا ہے بلکہ جیل میں ان کے ساتھ انتہائی نا روا سلوک بھی روا رکھا گیا جس کے خلاف وہ بھوک ہڑتال بھی کر چکے ہیں۔ واضح رہے کہ علی وزیر رکن قومی اسمبلی ہیں جبکہ شہباز گل محض تحریک انصاف کے رہنما ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts