خبریں/تبصرے

سویڈن: اگلی حکومت دائیں بازو کا بلاک بنائے گا

سٹاک ہولم (نمائندہ جدوجہد) اتوار کے روز ہونے والے عام انتخابات کی گنتی بدھ کی شام مکمل ہو گئی اور حتمی نتائج کے مطابق لیفٹ بلاک تین نشستوں سے الیکشن ہار گئی۔ بدھ کے روز سویڈن کی وزیر اعظم مگدالینا اینڈرسن نے استعفیٰ دے دیا اور یوں آٹھ سالہ لیفٹ بلاک کی حکومت ختم ہو گئی۔ اس کے بعد دائیں بازو کی چار جماعتوں پر مشتمل بلاک کو حکومت بنانے کی دعوت دی گئی ہے۔

متناسب نمائندگی کی بنیاد پر ہونے والے ان انتخابات میں لیفٹ بلاک کو 173 جبکہ رائٹ ونگ یا بلیو براؤن بلاک کو، جس میں فار لیفٹ جماعت سویڈش ڈیموکریٹس بھی شامل ہے، 176 نشستیں ملیں۔

انتخابات کے فوری بعد رائٹ ونگ بلاک میں شامل لبرل پارٹی نے سویڈش ڈیموکریٹس کے ساتھ حکومت میں شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے بحران پیدا ہو گیا تھا لیکن اب اس بلاک میں چاروں جماعتیں حکومت بنانے پر متفق ہیں۔

ان چاروں جماعتوں نے اعلان کر رکھا ہے کہ وہ مائیگریشن میں کمی لائیں گے، جرائم کرنے والے تارکین وطن کو ملک بدر کر دیں گے، نئے نیوکلیئر پلانٹ لگائیں گے اور اس کے علاوہ وہ ملازمین کی بے روزگاری الاونس میں تبدیلیاں لائیں گے۔

ان انتخابات پر جدوجہد کی مزید رپورٹس ان لنکس پر پڑھی جا سکتی ہیں۔

ادہر، 25 ستمبر کو اٹلی میں بھی انتخابات ہو رہے ہیں اور رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق فار رائٹ کی جماعت ’برادرز آف اٹلی‘کی رہنما جارجیا میلونی وزیر اعظم بن جائیں گی۔ مسولینی کے بعد پہلی بار فار رائٹ کا وزیر اعظم اٹلی میں عنان اقتدار سنبھالے گا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts