لاہور(جدوجہد رپورٹ) اسرائیل کے جنوبی غزہ میں رفع میں اپنی جارحیت کو آگے برھانے کے عزم کے بعد لاکھوں افراد غزہ میں جنگ کے خلاف احتجاج کیلئے دنیا بھر میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق فلسطین کے حامی جھنڈیا ور بینرز لہراتے ہوئے ہزاروں افراد نے غزی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کیلئے میڈرڈ سپین کی سڑکوں پر مارچ کیا۔ مظاہرین نے ‘فری فلسطین’ کی تحریر پر مبنی ایک بڑا بینر اٹھا رکھاتھا۔ احتجاج میں شریک لوگوں کے پاس ‘امن برائے فلسطین’ اور ‘فلسطینی مصائب کو نظر انداز نہ کریں’ کی تحریروں پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
وزیراعظم پیڈروسانچیز کی کابینہ کے کم از کم 6وزراء نے بھی مظاہرے میں حصہ لیا۔ ان کے جونیئر اتحادی شراکت داروں میں سے بائیں بازو کی سمر پارٹی کے 5اراکین کے ساتھ ساتھ وزیراعظم کی سوشلسٹ پارٹی کے وزیر ٹرانسپورٹ آسکر پیونٹے نے بھی مظاہرے میں حصہ لیا۔
پیونٹے نے مارچ کے آغاز پر صحافیوں کو بتایا کہ ‘ہمیں فوری جنگ بندی ، بے گناہوں کے قتل اور حملوں کے خاتمے کی ضرورت ہے، ہمیں تمام یرغمالیوں کی رہائی حاصل کرنی چاہیے۔’
فلسطین یکجہتی مہم کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں تقریباًڈھائی لاکھ افراد نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج میں حصہ لیا۔
منتظمین کے مطابق لندن میں ہونے والا مظاہرہ اکتوبر میں غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد سے سائز کے اعتبار سے ٹاپ تھری میں ہونے کی توقع ہے۔
منتظمین نے مارچ کے آغاز کا وقت بھی اس بات کو یقینی بنانے کیلئے مقرر کیا کہ قریبی یہودی عبادت گاہوں میں ایک تقریب ختم ہو جائے۔ لندن میں 1500سے زائد پولیس اہلکار احتجاجی مظاہرے کیلئے سڑکوں پر تھے۔
میٹرو پولیٹن پولیس کے مطابق12افراد کو پلے کارڈ سے متعلق جرائم، افسران پر حملے اور چہرے سے نقاب اتارنے سے انکار پر گرفتار بھی کیا گیا۔
پولیس نے Xپر ایک بیان میں کہا کہ ان گرفتاریوں کے باوجود مظاہرے میں شریک بھاری اکثریت پر امن تھی اور انہوں نے قانون پر مکمل طور پر عمل کیا۔
اسرائیل کے حامی گروپوں نے برطانیہ میں بڑے پیمانے پر فلسطینی حامی تحریک کو ‘سامی مخالف’ (اینٹی سمیٹک) کے طو رپر رنگنے کی کوشش کی ہے۔
اسرائیل کے غزہ پر حملے میں اب تک تقریباً29ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
سویڈن اور دیگر ملکوں میں بھی فلسطین کے حامی مظاہرے ہوئے ہیں، جہاں لوگوں نے اسرائیل سے رفح پر جارحیت بند کرنے اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔