لاہور (جدوجہد رپورٹ) ایرانی عدالت نے بیالس سالہ صحافی روح اللہ زم کو پھانسی کی سزا سنا دی ہے۔ ان پر’زمین پر بدعنوانی‘ پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
روح اللہ فرانس سے، جہاں وہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہے تھے، ایک ویب سائٹ اور ٹیلی گرام پر اپنا چینل چلاتے تھے۔ 2017ء کے مظاہروں کے دوران ان کی ویب سائٹ اور چینل پر مظاہروں کے اوقات وغیرہ اور حکومت پر تنقیدی خبریں شائع ہوئیں۔
2019ء میں وہ ایران آئے ہوئے تھے کہ گرفتار ہو گئے۔ ان کے والد محمد علی زم اسی کی دہائی میں حکومت کا حصہ رہے اور ایک عالم ہیں۔ ادھر فرانس نے اس عدالتی فیصلے کی مذمت کی ہے۔ روح اللہ کے پاس اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت میں اپیل کا حق موجود ہے۔
یاد رہے 2017ء میں ہونے والے مظاہرے 2009ء کے بعد سب سے بڑے مظاہرے تھے۔