خبریں/تبصرے

ایغور مسلمانوں کے ساتھ چینی زیادتیاں: گریزمین نے ہواوے سے معاہدہ ختم کر دیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) فرانس اور بارسلونا فٹ بال کلب کے فارورڈ فٹ بالر ڈانٹونائن گریزمین نے چینی کمپنی ہواوے کیساتھ واپنی وابستگی ختم کر دی ہے۔ انہوں نے وابستگی ختم کرنے کی وجہ چینی ٹیکنالوجی کمپنی کی طرف سے ایغور مسلم اقلیت پر جبر میں حصہ لینے کی شکوک و شبہات کی بنا پر کیا۔

گریزمین کے اس اعلان کے بعد میڈیا میں یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ چینی کمپنی کے چہرے کی شناخت کے سافٹ ویئر کو ایغور مسلم اقلیت کی نگرانی کیلئے استعمال کیا گیا۔

گارڈین کی ایک رپورٹ کے مطابق گریزمین نے کہا کہ ”ہواوے کمپنی کی چہرے کی شناخت کرنیوالے سافٹ ویئر کی بدولت ایغور مسلم اقلیت کی مخبری کے مضبوط شواہد کے بعد میں کمپنی کے ساتھ اپنی شراکت فوری طور پر ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔“

انہوں نے کہا کہ ”میں توقع کر رہا ہوں کہ وہ ان الزامات سے نہ صرف انکار کرینگے بلکہ اس اجتماعی جبر کی مذمت کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرینگے اور اپنے اثر و رسوخ کو معاشرے میں انسانی اور خواتین کے حقوق کے احترام کیلئے استعمال کرینگے۔“

واضح رہے کہ 29 سالہ گریزمین ہواوے کے عالمی برینڈ ایمبیسڈر تھے اورکمپنی کے سمارٹ فونز کی تشہیر والے اشتہارت میں نمودار ہوتے تھے۔

ہواوے کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ ”ہماری ٹیکنالوجیز نسلی گروہوں کی شناخت کیلئے تیار نہیں کی گئیں۔ ایک کمپنی کی حیثیت سے عدم تفریق ہماری اقدار کا مرکز ہے۔“

Roznama Jeddojehad
+ posts