خبریں/تبصرے

’نیا سعودی عرب‘: مذہبی پرچم تبدیل، قومی ترانہ بھی نیا بنایا جائے گا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) سعودی عرب کی مشاورتی شوریٰ کونسل نے قومی پرچم اور ترانے میں تبدیلیوں کی منظوری دے دی ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق گزشتہ پیر کو کونسل نے تبدیلیوں کے حق میں ووٹ دیا۔ ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان نے سعودی قومیت اور قومی فخر کو اجاگر کرنے پر زور دیا ہے۔

ریاستی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا کہ تبدیلیاں جھنڈے، نعرے اور قومی ترانے پر حکومت کرنے والے نظام میں ترمیم کے حق میں ہیں۔ تاہم تبدیلیاں کے مندرجات سے متعلق کوئی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔

مقامی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی کہ مجوزہ تبدیلیوں کا مقصد ریاستی نشان کے مناسب استعمال کی زیادہ واضح طور پر وضاحت کرنا اور پرچم اور ترانے کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے، اس کے علاوہ پرچم کو خلاف ورزی یا نظر انداز ہونے سے بھی بچانا ہے۔

یادر ہے کہ گزشتہ ہفتے سعودی پولیس نے 4 بنگلہ دیشی افرادکو سعودی پرچم کی بے حرمتی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے پرچم کو کچرے میں پھینک دیا تھا۔

سرکاری پریس ایجنسی کے مطابق شوریٰ کونسل نے 50 سال پرانے شاہی فرمان میں ترمیم کے مسودے کی منظوری کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

یہ تجویز تیز رفتار اصلاحات کے درمیان سامنے آئی ہے جس نے ایک زمانے کے انتہائی قدامت پسند ملک کو تبدیل کر دیا ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان سعودی شناختی کی نئی تعریف کر نے کی کوشش کر رہے ہی اور اسلام ازم کی جگہ قومی ثقافتی شناخت کو اپنانا چاہتے ہیں، جس کی تعریف صرف مذہب سے نہیں ہوتی ہے۔

حال ہی میں ایک شاہی فرمان جاری کرتے ہوئے 22 فروری کو سعودی عرب کے یوم تاسیس کے موقع پر قومی تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts