لاہور (جدوجہد رپورٹ) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ خواتین کو سرڈھانپنے اور کالا حجاب پہننے کی ضرورت نہیں۔ ان کا لباس مہذب اور قابل احترام ہونا چاہیے۔
’عرب نیوز‘ کے مطابق محمد بن سلمان کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں خواتین کو بتدریج حقوق دینے کا سلسلہ نظر آیا ہے، جس میں خواتین کو مخلوط عوامی کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کی اجازت دینے اور کار چلانے کا حق بھی شامل ہے۔
محمد بن سلمان نے اتوار کو ایک ٹی وی انٹرویومیں کہا کہ قوانین بہت واضح اور متعین ہیں کہ خواتین مردوں کی طرح مہذب اور باعزت لباس پہنیں۔ تاہم یہ خاص طور پر سیاہ عبایہ یا بلیک ہیڈ کور کی وضاحت نہیں کرتا۔ یہ فیصلہ مکمل طور پر خواتین پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ یہ فیصلہ کریں کہ وہ کس قسم کا مہذب اور احترام والا لباس پہننے کا انتخاب کرتی ہیں۔
سعودی ولی عہد کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے کہ سعودی عرب حجاب کی پابندیاں ختم کر رہا ہے اور پاکستان کے حکومتی ایوانوں میں یوم حجاب منانے کی گونج ہے۔
سابق سینیٹر اور پیپلز پارٹی رہنما فرحت اللہ بابر نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ”ہمارے ملاں حضرات سعودیوں کو اخلاقی اور روحانی قبلہ سمجھتے ہیں۔ سعودی بادشاہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ خواتین اور مردوں کو صرف مہذب لباس پہننے کی ضرورت ہے، حجاب اور عبایہ کی ضرورت نہیں ہے۔ مولاناؤں کو عورت مارچ پر اعتراض ہے، برائے مہربانی توجہ فرمائیں۔“