لاہور (جدوجہد رپورٹ) روسی دارالحکومت ماسکو سمیت 54 شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں روسی شہری یوکرین پر حملے کو مسترد کرنے کیلئے سڑکوں پر نکلے ہیں۔
’الجزیرہ‘ کے مطابق جمعرات 54 شہروں میں تقریباً 1 ہزار 745 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار ہونے والوں میں سے کم از کم 657 افراد ماسکو سے گرفتار کئے گئے ہیں۔
یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت دیگر شہروں میں دھماکوں اور سائرن کی آوازیں سنے جانے کے فوری بعد روس بھر میں سوشل میڈیا پیغامات اور آئن لائن پٹیشنوں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر روس سے یوکرین پر حملہ روکنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔
انسانی حقوق کے ایک ممتاز وکیل لیوپوونومایووف کی طرف سے شروع کی گئی ایک پٹیشن میں دن کے اختتام تک 3 لاکھ 30 ہزار سے زائد دستخط حاصل کر لئے گئے تھے۔
250 سے زائد صحافیوں نے جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ایک کھلے خط پر دستخط کئے۔ 250 سے زائد سائنسدانوں نے بھی اسی طرح کے ایک کھلے خط پر دستخط کئے۔ ماسکو اور دیگر شہروں میں 194 میونسپل کونسل کے اراکین نے بھی ایک کھلے خط پر دستخط کئے۔
روس کی کئی مشہور اور عوامی شخصیات، جن میں کچھ سرکاری ٹی وی کیلئے کام کرنے والے بھی شامل ہیں، نے حملے کے خلاف بات کی۔ ریاستی مالی اعانت سے چلنے والے ماسکو تھیٹر کے ڈائریکٹر ایلینا کوولسکایا نے ملازمت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’کسی قاتل کیلئے کام کرنا اور اس سے معاوضہ لینا ناممکن ہے۔‘
روسی تحقیقاتی کمیٹی نے جمعرات کی سہ پہر ہی ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ غیر مجاز مظاہرے قانون کے خلاف ہیں۔
میڈیا کو بھی کہا گیا کہ وہ صرف سرکاری روسی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات اور ڈیٹا کا استعمال کریں۔ سرکاری مالی اعانت سے چلنے والی کمپنیوں کے ملازمین کو یوکرین میں ہونے والے واقعات پر عوامی طور پر تبصرہ نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔
حکام کے دباؤ کے باوجود جمعرات کی شام ماسکو کے مرکز میں 1 ہزار سے زائد لوگ جمع ہوئے۔ مظاہرین نے جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ور جنگ مخالف نعرے لگائے۔
سینٹ پیٹرز برگ میں بھی سینکڑوں اور یکاترنبرگ میں درجنوں افراد سڑکوں پر نکلے۔