کراچی (جدوجہد رپورٹ) ممبر قومی اسمبلی اور پی ٹی ایم رہنما علی وزیر اور دیگر ساتھیوں کی رہائی کیلئے کراچی میں سندھ اسمبلی کے سامنے جاری پی ٹی ایم کا احتجاجی دھرنا آج 16 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔
ادھر کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 نے علی وزیر کو ایک نئے اور مجموعی طور پر کراچی میں درج ہونے والے تیسرے مقدمہ میں 4 مارچ تک کیلئے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
اتوار کے روز سندھ اسمبلی کے سامنے گزشتہ 15 روز سے جاری احتجاجی دھرنا میں شرکت کیلئے سیکڑوں کی تعداد میں پی ٹی ایم کارکنان ایک بڑی احتجاجی ریلی کی شکل میں پہنچے۔ یہ کارکنان درجنوں بسوں، رکشوں، سوزوکی گاڑیوں کے علاوہ موٹر سائیکلوں اور دیگر چھوٹی گاڑیوں کی ایک بڑی ریلی کی شکل میں سندھ اسمبلی کے قریب پہنچے جہاں سے ایک احتجاجی ریلی کی شکل میں دھرنا میں شریک ہوئے۔
اتوار کی شام سندھ اسمبلی کے سامنے جاری احتجاجی دھرنا میں سیکڑوں کارکنان نے شرکت کی اور منظور پشتین کے علاوہ دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
گزشتہ پیر کو تفتیشی افسر نے علی وزیر کو انسداد دہشت گردی عدالت کے سامنے پیش کیا۔ تیسرے مقدمہ میں بھی علی وزیر پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ایک عوامی ریلی میں عوام کو ریاست کے خلاف اکسانے اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو بدنام کرنے والی تقاریر کیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ایم این اے علی وزیر کو 4 مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
علی زیر کو دسمبر 2020ء میں پشاور سے گرفتار کر کے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف کراچی میں بغاوت اور ریاست مخالف تقاریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج تھا۔
تقریباً ایک سال جیل میں رہنے کے بعد گزشتہ سال 30 نومبر کو سپریم کورٹ نے ان کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کی تھی۔ تاہم انہیں ایک دوسرے مقدمہ میں گرفتار کر لیا گیا تھا اور یوں ان کی رہائی ممکن نہیں ہو پائی تھی۔
دوسرے مقدمہ میں انسداد دہشت گردی عدالت سے انکی درخواست ضمانت رواں ماہ مسترد کی گئی ہے۔ تاہم اب ان کے خلاف ایک تیسرے مقدمہ کا بھی ٹرائل شروع کر دیا گیا ہے۔
پی ٹی ایم کے احتجاجی دھرنا میں شریک کارکنان نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایم این اے علی وزیر ے کے خلاف مقدمات واپس لے اور ان کی رہائی کا حکم دے۔ اس کے علاوہ دیگر گرفتار کارکنوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ نے یہ اعلان کر رکھا تھا کہ اتوار 27 فروری کو کراچی میں ایک بڑی احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ احتجاجی ریلی پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ کے خلاف منعقد کی گئی تھی۔