خبریں/تبصرے

دنیا بھر میں جنگ مخالف مظاہرے، ہزاروں افراد سڑکوں پر

لاہور (جدوجہد رپورٹ) یوکرین پر روسی حملے کے خلاف روس سمیت دنیا بھر میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، جنہوں نے جنگ ختم کرنے اور روسی فوجوں کے یوکرین سے انخلا کا مطالبہ کیا۔

مغربی میڈیا کے مطابق روس میں مظاہروں میں شرکت کرنے والے افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مظاہروں میں شرکت کرنے والے 3 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سابق سوویت جمہوریہ جارجیا میں سب سے بڑا جنگ مخالف احتجاج ہوا، جہاں تقریباً 30 ہزارسے زائد افراد دارالحکومت تبلیسی کی سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے جارجیائی اور یوکرینی زبانوں میں جنگ مخالف پلے کارڈاور بینر اٹھا رکھے تھے اور جنگ مخالف نعرے لگانے کے علاوہ دونوں ملکوں کے ترانے بھی گا رہے تھے۔

یاد رہے کہ روس اور جارجیا کے درمیان بھی 2008ء میں ایک مختصر جنگ ہوئی تھی، جس کے بعد روس پر جارجیا میں جاری علیحدگی پسند تحریک کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔ روسی افواج جارجیا کے کچھ علاقوں پر بھی قابض ہیں۔

اے پی کے مطابق احتجاجی میں شریک ایک ٹیکسی ڈرائیور کا کہنا تھا کہ ”ہمیں یوکرینیوں سے شاید دوسرے ملکوں سے زیادہ ہمدردی ہے، کیونکہ ہم نے اپنی سرزمین پر روس کی وحشیانہ جارحیت کا تجربہ کیا ہوا ہے۔“

سوئٹزر لینڈ میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے باہر سیکڑوں مظاہرین کے احتجاج کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی سیکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔

فن لینڈ سمیت دیگر روسی ہمسایہ ممالک میں بھی احتجاجی مظاہروں کی خبریں مغربی میڈیا پر سامنے آ رہی ہیں۔ فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں ہزاروں افراد سڑکوں پر جمع ہوئے اور روسی فوجوں کے یوکرین سے انخلا کا مطالبہ کیا۔

آسٹریا کے دارالحکومت ویانہ میں بھی سیکڑوں افراد نے جنگ کے خلاف احتجاج کیا۔

برطانیہ میں ہفتے کے روز بھی احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔

روم میں ٹریڈ یونینوں اور غیر سرکاری تنظیموں کی کال پر ہزاروں افراد احتجاج میں شریک ہوئے۔ اٹلی کے دارالحکومت روم میں مشعل بردار جلوس نکالا گیا۔

اس کے علاوہ اسرائیل، فرانس، یونان، ارجنٹائن، امریکہ، کینیڈا، برازیل، جاپان، میکسیکو اور تائیوان جیسی مختلف جگہوں پر بھی احتجاج دیکھا گیا ہے۔

مونٹریال میں درجنوں مظاہرین نے برطانی طوفان کا مقابلہ کرتے ہوئے روسی قونصل خانے کے باہر احتجاج کیا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts