لاہور (جدوجہد رپورٹ) جنوبی وزیرستان سے منتخب ممبر قومی اسمبلی اور پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے سرکردہ رہنما علی وزیر نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف اور اپوزیشن جماعتوں کو سامراجی سہولت کار قرار دیا ہے اور سامراج مخالف مزاحمتی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ’امریکہ کے حوالے سے تو سب نے کہا ہے کہ ہمارا آقا امریکہ ہے، عمران خان بھی امریکی (آشیرباد) کے تحت ہی اقتدار میں آئے ہیں اور اپوزیشن کی بھی اس حوالے سے ایسی ہی توقع ہے۔‘
انکا کہنا تھا کہ ’میں تو مزاحمتی بندہ ہوں، مزاحمت کروں گا، آج تک (مزاحمت) کی ہوئی ہے، آئندہ بھی سامراجی قوتوں کے خلاف ڈٹ کر لڑینگے۔‘
تحریک عدم اعتماد پر ووٹ دینے سے متعلق سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ انہوں نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔
تاہم محسن داوڑ کے اپوزیشن کو ووٹ دینے کے سوال پر موقف دیتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ ’محسن داوڑ کی تو اپنی پارٹی این ڈی ایم (نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ) ہے اور ہم تو مزاحمتی لوگ ہیں۔‘
یاد رہے کہ انقلابی سوشلسٹ نظریات کے حامل سیاسی رہنما ہیں۔ پشتون تحفظ موومنٹ بنانے والے سرکردہ رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف طویل جدوجہد اور قربانیوں کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں وہ جنوبی وزیرستان سے بھاری اکثریت سے کامیاب ہو کر ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
تاہم عوامی حقوق کی جدوجہد کی پاداش میں ان کے خلاف متعدد مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔ انہیں گزشتہ سال دسمبر میں پشاور سے گرفتار کر کے کراچی سنٹرل جیل منتقل کیا گیا تھا۔ جہاں وہ غداری اور بغاوت کے 3 الگ الگ مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ سے ضمانت منظور ہونے کے باوجود انہیں رہا نہیں کیا جا سکا۔ قومی اسمبلی کے اجلاسوں کیلئے انکے پروڈکشن آرڈر کا اجرا بھی ایک معمہ بن جاتا ہے۔
حالیہ پروڈکشن آرڈر بھی 25 مارچ کو شروع ہونے والے اجلاس کے دوران مسلسل احتجاج اور سپریم کورٹ سے رجوع کئے جانے کے بعد یکم اپریل کو جاری کیا گیا تھا۔