لاہور (جدوجہد رپورٹ) وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کی ایل ایل بی کی جعلی ڈگری سے متعلق تحقیقاتی خبر دینے والے صحافی شبیر میر کو تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ’ٹرولز‘ کی جانب سے دھمکانے اور ہراساں کئے جانے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
صحافی شبیر میر نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ اپنی ’سٹوری‘ پر ابھی بھی قائم ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ ”میں اپنی سٹوری پر قائم ہوں۔ یہ ان دستاویزات پر مبنی ہے جو خالد خورشید نے بار کونسل میں جمع کروائی ہیں۔ ہمارے پاس تمام ثبوت موجود ہیں، گواہ بھی موجود اور زندہ ہیں۔ اب وہ ایک اور ڈگری شیئر کر رہے ہیں، جو انہیں مزید مصیبت میں ڈالنے جا رہی ہے۔“
انسانی حقوق کے کارکن ضیغم عباس نے صحافی شبیر میر کی ٹرولنگ کی مذمت کرتے ہوئے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔ اپنے ٹویٹ میں انکا کہنا تھا کہ ”ہم صحافی شبیر میر سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں، کیونکہ انہیں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی جعلی ڈگری سے متعلق رپورٹ کرنے کے بعد پی ٹی آئی ٹرولز کی جانب سے دھمکیوں اور تضحیک کا سامنا ہے۔ صحافی کمیونٹی کو شبیر میر کے ساتھ اسی طرح کھڑا ہونا چاہیے، جس طرح وہ مطیع اللہ جان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دونوں صحافی ہمارا اثاثہ ہیں۔“