خبریں/تبصرے

ریٹائر فوجی افسر نے بے بنیاد الزامات لگانے پر نجی میڈیا سے معافی مانگ لی

لاہور (جدوجہد رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کھلے عام سوشل میڈیا پر حمایت کرنے والے ریٹائر فوجی افسر میجر(ر) عادل راجہ نے نجی میڈیا ’نیا دور‘ اور اس کے چیف ایڈیٹر رضا رومی کے خلاف کئے گئے ہتک آمیز ٹویٹ پر معافی مانگنے کے بعد مذکورہ ٹویٹ بھی حذف کر دیا ہے۔

’نیا دور‘ کے مطابق انہو ں نے یہ اقدام برطانیہ میں ان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی دیئے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2020ء میں میجر (ر) عادل راجہ نے ایک ٹویٹ میں رضا رومی پر بھارت سے ’بڑی رقم‘ وصول کرنے کا الزام لگایا تھا اور مزید کہا تھا کہ یہ 100 فیصد مستند معلومات ہے۔

اتوار کے روز انہوں نے 2020ء کو کی گئی اس ہتک آمیز ٹویٹ کو دوبارہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس وجہ سے رضا رومی اور انکا نیا دور میرے خلاف ہے۔‘

نیا دور کی جانب سے انہیں اپنے الزامات واپس لینے اور 24 گھنٹے کے اندر معافی مانگنے یا برطانیہ میں (جہاں وہ اس وقت رہائش پذیر ہیں) قانونی کارروائی کا سامنا کرنے کو کہا گیا۔

برطانیہ میں مقدمہ کی دھمکی ملنے پر ریٹائر فوجی افسرنے یو ٹرن لے لیا اور اپنی ٹویٹ ڈلیٹ کر کے معافی مانگ لیں۔

انہو ں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ”میں نے اپنے ذرائع سے رابطہ کیا اور دعوؤں کے ثبوت کی درخواست کی۔ مجھے بتایا گیا کہ وہ کسی بھی وجہ سے فراہم نہیں کر سکتا۔ بغیر کسی وضاحت کے کچھ پوسٹ کرنا میرے لئے لاپرواہی تھی۔ بدعت کو سننے اور اسے سچائی کے طور پر قبول کرنے کیلئے مخلصانہ معذرت چاہتا ہوں۔“

سوشل میڈیا صارفین نے میجر (ر) عادل راجہ کے بے بنیاد الزام عائد کرنے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقدمہ کی دھمکی کے بعد ان کی معافی نے واضح کر دیا کہ ان کے دعوے ہتک آمیز تھے۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سندھ سائبر کرائم کے سربراہ عمران ریاض نے بھی ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ’’افسوس ہمارے معاشرے کی حالت یہ ہے کہ جہاں کوئی بھی بغیر ثبوت کے کسی کو بھی بدنام کرنے کی جرات کر سکتا ہے۔“

پاکستان کے سابق سفیر کامران شفیع نے کہا کہ عادل راجہ کے خلاف اب بھی مقدمہ چلنا چاہیے، ان کی معافی کی ٹویٹ کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

دریں اثنا، عادل راجہ نے معافی مانگنے کی اصل ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر نے کے بعد ایک دوسری ٹویٹ کر دی۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ انہوں نے پہلا ٹویٹ کیوں ڈیلیٹ کیا۔

عادل راجہ کی جانب سے پہلی ٹویٹ ڈیلیٹ کرنے کے بعد نئی ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے اپنے ذرائع سے رابطہ کیا اور دعوؤں کے ثبوت کی درخواست کی۔ مجھے بتایا گیا کہ وہ کسی بھی وجہ سے کچھ فراہم نہیں کر سکتا۔ اس لئے میں اپنا ٹویٹ واپس لے رہا ہوں۔ بغیر وضاحت کے کچھ پوسٹ کرنا میری لاپرواہی تھی، جسے سننے کیلئے میں مخلصانہ معذرت چاہتا ہوں۔‘

Roznama Jeddojehad
+ posts