لاہور (جدوجہد رپورٹ) ایران سے سپین اور مڈ ویسٹ تک پوری دنیا میں گرمی کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں۔ پیر کو ایران میں درجہ حرارت 126 فارن ہائیٹ تک بڑھ گیا، سپین میں جنگلات کو لگنے والی تباہ کن آگ نے 74 ہزار ایکٹ رقبہ جلا دیا۔ کینساس میں گرمی کی لہر میں 2 ہزار سے زائد گائیں مر گئیں۔ اس کے علاوہ امریکہ سمیت مختلف ملکوں میں شدید گرمی کی لہر نے عالمی موسمیاتی ایمرجنسی کی صورتحال پیدا کر دی ہے۔
’ڈیموکریسی ناؤ‘ کے مطابق گزشتہ ہفتے ایران کے کچھ حصوں میں شدید گرمی اور زیادہ نمی کی وجہ سے ہیٹ انڈیکس 165 ڈگری فارن ہائیٹ تک بڑھ گیا۔ امریکہ اور مڈ ویسٹ بھر میں درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں۔ مینیسوٹا میں شدید گرمی کی وجہ سے سڑکیں پگھلنا شروع ہو گئی ہیں۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کے ترجمان نے کہا کہ ”ہم آج جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ بدقسمتی سے مستقبل کی پیشین گوئی ہے۔“
کینساس میں حالیہ دنوں میں زیادہ گرمی اور نمی کی وجہ سے کم از کم 2 ہزار گائیں ہلاک ہو چکی ہیں۔ کیلیفورنیا سے مشی گن تک درجہ حرارت کے 1800 سے زائد ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔ حد سے زیادہ گرمی کے باعث 100 ملین سے زائد لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ یورپ اور جنوبی ایشیا کے بیشتر حصوں کو بھی اس ہفتے ریکارڈ گرمی کی لہروں کا سامنا ہے۔
یو سی ایل اے کے موسمیاتی سائنسدان ڈینیئل سوین نے کہا کہ اگر کاربن کے عالمی اخراج میں کمی نہ کی گئی تو گرمی کے مزید شدید واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ ”ظاہر ہے طویل مدت میں واحد حل کاربن کے اخراج کو صفر کے قریب لانا اور بالآخر گلوبل وارمنگ کو روکنا ہے۔ اس طرح شدید گرمی کے واقعات میں اضافے کو روکنا ہے۔“