خبریں/تبصرے

عورت مارچ اسلام آباد نے 2023ء کا پوسٹر جاری کر دیا

لاہور (جدوجہد رپورٹ) عورت مارچ اسلام آباد نے رواں سال 2023ء کے عورت مارچ کا پوسٹر جاری کر دیا ہے۔

اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا گیا کہ رواں سال عورت مارچ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے متاثر ہونے والی خواتین کی طرف توجہ دلائے گا۔

پوسٹ میں لکھا گیا کہ ’ہم ایک ایسے پوسٹر کے ساتھ آگے آنا چاہتے تھے، جو سیلاب کے دوران خواتین، ٹرانس اور نان بائنری افراد کو برداشت کرنے والے بوجھ کے ایک دوسرے سے منسلک ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔‘

مزید لکھا گیا کہ ’ہمارے پوسٹر کی خاص بات یہ ہے کہ مرکز میں موجود وہ خاتون جو اپنے سر پر چھت کے بغیر سیلاب کے درمیان اپنی تمام تر ذمہ داریاں نبھا رہی ہے۔ اس کے ہاتھ میں ایک جھاڑو اور ایک بچہ ہے، جو گھریلو مزدوری کی نمائندگی کرتا ہے۔ وہ اپنے دوسرے ہاتھ میں اوزار اور اناج پکڑے ہے، جس کے ذریعے وہ پیداواری محنت کی نمائندگی کرتی ہے، جو وہ برداشت کرتی ہے، تاکہ زچگی کے کردار کے ساتھ مسلسل پیداواری عمل میں مشقت کرتے ہوئے وہ ضروریات کو پورا کر سکے۔ ایک اور پوسٹر میں وہ خون سے رنگی ہوئی سفید شلوار کو پکڑے ہوئے ہے، جو کہ ماہواری کا شکار خواتین کی غربت کی شدت کی نمائندگی کرتا ہے۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’حالیہ سیلاب نے تقریباً 33 ملین افراد کو متاثر کیا، جبکہ خواتین اور دیگر صنفی اقلیتیں سماجی، اقتصادی حیثیت، مذہب، جنس اور نسل کے باہمی تعلق کی وجہ سے کہیں زیادہ متاثر ہوئیں۔ عورت مارچ اسلام آباد کے تحت ہمارا مقصد سب کیلئے فیمینائزیشن کلائمیٹ جسٹس کا مطالبہ کرنا ہے۔‘

انہوں نے لکھا کہ ’اس آفت کے درمیان ہم ایک ایسے مستقبل کا تصور کر تے ہیں، جہاں ماحولیاتی انصاف کیلئے خواتین کی آوازیں سنی جائیں اور ان کے تناظر میں ماحولیاتی ناانصافیوں سے نمٹنے کیلئے یکساں نمائندگی حاصل ہو۔‘

پوسٹ میں یہ بھی لکھا گیا کہ یہ آرٹ ورک کراچی سے تعلق رکھنے والی حرا شیخ کی تخلیق ہے۔ وہ ایک فنکار، دو خوبصورت بچوں کی ماں اور ایک متاثر کن نوجوان نسوانی ماہر ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts