خبریں/تبصرے

اگلے 5 سال تاریخ کے گرم ترین دور ہوں گے: اقوام متحدہ

لاہور (جدوجہد رپورٹ) اقوام متحدہ نے بدھ کے روز خبردار کیا کہ 2023ء سے 2023ء تک کا دور اب تک ریکارڈ کیا گیا گرم ترین دور ہو گا۔ گرین ہاؤس گیسوں اور ایل نینوکی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

’ڈان‘ کے مطابق اقوام متحدہ کی ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے کہا کہ اس بات کا دو تہائی امکان ہے کہ آئندہ 5 سالوں میں سے کم از کم ایک عالمی درجہ حرارت موسمیاتی تبدیلیوں کو محدود کرنے کے پیرس معاہدے میں طے کردہ بڑے ہدف سے تجاوز کر جائے گا۔

اب تک ریکارڈ کئے گئے گرم ترین 8 سال 2015ء سے 2022ء کے درمیان تھے، جن میں 2016ء سب سے زیادہ گرم تھا۔ تاہم موسمیاتی تبدیلیوں میں تیزی آنے کے ساتھ درجہ حرارت میں مزید اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ڈبلیو ایم او نے کہا کہ ’اس بات کا 98 فیصد امکان ہے کہ اگلے 5 سالوں میں سے کم از کم ایک اور مجموعی طور پر 5 سال کا عرصہ ریکارڈ پر سب سے زیادہ گرم ہو گا۔‘2015ء کے پیرس معاہدے میں دیکھا گیا تھا کہ ممالک گلوبل وارمنگ کو 1850ء اور 1900ء کے درمیان ماپی جانے والی اوسط سطح سے دو ڈگری سیلسیس سے نیچے اور اگر ممکن ہو تو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنے پر متفق ہیں۔

2022ء میں عالمی اوسط درجہ حرارت 1850ء سے 1900ء کے اوسط درجہ حرارت سے 1.15 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔

ڈبلیو ایم او نے کہا کہ اس بات کا 66 فیصد امکان ہے کہ سالانہ عالمی سطح کا درجہ حرارت آئندہ 5 سال میں کم از کم ایک سال کیلئے صنعتی دور سے پہلے کی سطح سے 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو جائے گا۔ ان 5 سالوں میں سے ہر ایک کیلئے 1.1 سے 1.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ڈبلیو ایم او کے مطابق اس سے صحت، خوراک کی حفاظت، پانی کے انتظام اور ماحولیات پر دور رس اثرات مرتب ہونگے۔ ہمیں تیار رہنے کی ضرورت ہے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts