خبریں/تبصرے

امریکہ: تینوں بڑے مینوفیکچرر پلانٹس پر آٹو ورکرز کی تاریخی ہڑتال

لاہور (جدوجہد رپورٹ) یونائیٹڈ آٹو ورکرز یونین کی جانب سے تاریخ میں پہلی بار امریکہ کے تینوں بڑے کار مینوفیکچررز کے خلاف ہڑتال کر دی ہے۔ امریکہ میں تقریباً 13 ہزار سے زائد آٹو ورکرز نے احتجاجاً کام بند کر دیا ہے۔

’الجزیرہ‘ کے مطابق یونین اور انتظامیہ کے درمیان معاہدے کی شرائط اور تنخواہ پر اختلافات کو کم کرنے میں ناکام ہونے کے بعد ورکرز یونین کے اراکین نے جمعہ کے اوائل میں جنرل موٹرز اور فورڈ سٹیلنٹس کے زیر انتظام تین پلانٹس پر دھرنا شروع کر دیا۔

مشی گن، مسوری اور اوہائیو کے تین اسمبلی پلانٹس میں تقریباً 12700 کارکنان کی ہڑتال سے فورڈ برونکو، جیپ رینگلر اور شیور لیٹ کولوراڈو سمیت مقبول کار ماڈلز کی پیداوار رکنے کی توقع ہے۔

ورکرز یونین نے چار سالوں میں تنخواہوں میں 36 فیصد اضافے اور ٹائرڈ سیلری اسکیل کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، جس کے تحت کارکنوں کو تجربہ کار ملازمین کے برابر معاوضے کے اہل ہونے سے پہلے آٹھ سال کا وقت دینا پڑتا ہے۔

بگ تھری کار سازوں نے بغیر دیگر فوائد اور یونین کی طرف سے مطالبہ کردہ اجرت کے نظام میں تبدیلیوں کے 17.5 سے 20 فیصد تنخواہ کی پیش کش کی ہے۔

ورکرز یونین کے صدر شان فین نے کہا کہ یونین فی الحال وسیع عام ہڑتال نہیں کرے گی، لیکن اگر نئے معاہدوں پر اتفاق نہیں ہوتا ہے تو تمام آپشنز کیلئے تیار ہونگے۔

Roznama Jeddojehad
+ posts