خبریں/تبصرے


شہباز شریف کی ضمانت: عمران خان سعودی دورہ احتجاجاً چھوڑ کر واپس آنے لگے تھے

ٹی ایف ٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ ضمانت کی خبرپر عمران خان نے سخت کراہت محسوس کی اوردورہ سعودی عرب احتجاجاً چھوڑ کرواپس آنے کی کوشش کی، تاہم انہیں کسی طرح قابو کیا گیا اور بعد ازاں انہوں نے شہباز شریف کے بیرون ملک جانے کا راستہ روک دیا۔

لبریشن فرنٹ نے انتخابات کو جمہوری اقدار کے منافی قرار دیکر لانگ مارچ کا اعلان کر دیا

احتجاجی تحریک کے دوران مہنگائی کے خلاف عوام کو منظم کرنے کا اعلان بھی کیا گیا اور آئندہ بجٹ میں گریڈ ایک تا 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں یکمشت ایک تولہ سونے کے برابر اضافہ کرنے، لینٹ افسران، بیوروکریٹوں اور اعلیٰ عدلیہ کی تنخواہوں اور مراعات میں کٹوتی کرنے کامطالبہ بھی کیا گیا اور پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں غیر ریاستی افراد کو شناختی کارڈ اور ڈومیسائل جاری کرنے کے عمل کی مذمت کرتے ہوئے فوری طو ر پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی اور غیر قانونی دستاویزات منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

خان صاحب آپ صحافیوں کے ساتھ ہیں یا آزادی اظہار کا قتل کرنیوالوں کے؟

لاہور (جدوجہد رپورٹ) حال ہی میں پابندی کا شکار ہونے والے پاکستان کے معروف صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ ماضی میں ان کے ساتھ آزادی اظہار رائے کی جنگ لڑنے والے عمران خان جب وزیراعظم بنے تو ان کے دور میں پاکستان آزادی اظہار رائے کی بدترین صورتحال سے دو چار ہو چکا ہے۔

کے پی کے: جمعہ کی چھٹی بحال کرنے اور مذہبی اکابرین کی توہین پر سزائے موت کی قراردادیں منظور

صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں جماعت ا سلامی کی رکن حمیرا خاتون اور سراج الدین نے جمعہ کی چھٹی اور مذہبی اکابرین سے متعلق مشترکہ قرارداد پیش کی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔

بشریٰ بی بی کی بہن کو ایچ ای سی سے 10 لاکھ ماہانہ ملتے ہیں، پشاور یونیورسٹی میں تنخواہیں نہیں مل رہیں

وزیراعظم عمران خان ماضی میں ہمیشہ مغربی ممالک کی مثالیں دیتے ہوئے حکمرانوں پر اقربا پروری، عزیز و اقارت کو نوازنے، کرپشن کرنے اور شاہ خرچیاں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے ان تمام مسائل کے خاتمے کا دعویٰ کرتے رہے ہیں۔

آزاد عدلیہ نے 3 ماہ فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد علی وزیر کی درخواست ضمانت مسترد کر دی

پاکستان میں عدالتی تعطیلات کے دوران بھی ضروری عدالتی امور کو رواں رکھنے کے ساتھ ساتھ ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت کا سلسلہ جاری رکھا جاتا ہے اور ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت جلد مکمل کرنے اور فیصلہ کرنے کی روایات بھی موجود رہی ہیں۔ کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران بھی ضمانتوں کی درخواستوں کی سماعت کا سلسلہ جاری رکھا گیا لیکن علی وزیر کے کیس میں یہ صورتحال کچھ مختلف نظر آئی ہے۔