خبریں/تبصرے


افغانستان: قطر معاہدے کے بعد امریکی فوج کیخلاف طالبان کی پہلی کارروائی

امریکی سامراج کی ایما پرہی تیار ہونے والے طالبان، القاعدہ، داعش سمیت متعدد مسلح گروہ افغانستان میں سرگرم ہیں اور تذویراتی مفادات کیلئے اس خطے پر مسلط کی گئی امریکی سامراج کی جنگ سے خود امریکی سامراج کو نکلنے کیلئے مزید دشواریوں سے دوچار ہونا پڑے گا۔

کورونا ویکسین کی غیر منصفانہ تقسیم سے غریب ممالک متاثر، اقوام متحدہ کی تنقید

لاہور (جدوجہد رپورٹ) ترقی یافتہ ممالک کو انسداد کورونا ویکسین کو ذخیرہ کرنے اور آبادی سے زائد ویکسین خریدنے کے اقدامات پر تنقید کا سامنا ہے۔ غریب ممالک کو ویکسین رقوم کے عوض بھی دستیاب نہیں ہو رہی ہے جس کی وجہ سے ویکسین کی موجودگی کے باوجود ترقی پذیر ممالک کورونا وباء پر قابو پانے میں مشکلات سے دوچار ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گتریس نے کورونا وائرس ویکسین ذخیرہ کرنے پر ترقی یافتہ ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور ان ممالک کو دنیا کے دیگر ملکوں میں تقسیم کرنے کی ترغیب دی ہے تاکہ وبا کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔

اتوار کو سی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے انتونیو گتریس نے کہا کہ”مجھے ویکسین کی دنیا میں غیرمنصفانہ تقسیم پر شدید تحفظات ہیں، اس میں ہر ایک کا فائدہ ہے کہ ہر کسی کو ہر جگہ ویکسین لگے۔“ انہوں نے امیر ممالک کے ویکسین کی ذخیرہ اندوزی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ”پہلی بات تو یہ ہے کہ ویکسین کو ذخیرہ مت کریں، اس کی کوئی منطق نہیں۔ہم ترقی یافتہ ممالک سے اپیل کرتے رہے ہیں کہ وہ خریدی گئی کچھ ویکسینز کو دیگر ملکوں کے ساتھ شیئر کریں اور یہ دیکھا گیا ہے کہ انہوں نے اپنی ضرورت سے زیادہ خریداری کی ہے۔“

انکا کہنا تھا کہ ”ویکسین کی خوراکوں کی غریب ممالک تک فراہمی کے کوویکس پروگرام کو مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ بہت زیادہ ذخیرہ اندوزی کی جا رہی ہے۔“ ان کا مزید کہنا تھا کہ”وبا کے خاتمے کا انحصار سب سے زیادہ اس بات پر ہے کہ ویکسین کو جتنا جلد ممکن ہو سکے پوری دنیا کی آبادی تک پہنچایا جا سکے۔“

جانی خیل: 10 ہزار مظاہرین کا 4 لاشوں کے ہمراہ لانگ مارچ، پولیس نے رکاوٹیں لگا دیں

’’ہمارے مطالبات بڑے واضح ہیں۔ ہمیں گڈ اور بیڈ طالبان کی ضرورت نہیں ہے یہ سب ریاست کی پیداوار ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے علاقے سے فوج کی چیک پوسٹیں ختم کی جائیں پھر ہم خود اپنے علاقے میں امن قائم کر لیں گے۔“

میانمار فوج کی جنازے پر بھی فائرنگ: احتجاج میں 440 سے زائد ہلاکتیں، ہزاروں گرفتار و فرار

دنیا بھر میں میانمار کی فوجی حکومت کے ریاستی جبر اور تشدد کی شدید مذمت کی جا رہی ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ترک کرنے، گرفتار صحافیوں، سیاسی رہنماؤں اور عام شہریوں کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔