”بٹگرام سے واپس آتے ہوئے مانسہرہ انٹر چینج پر ہونے والے واقعہ سازش ہے۔ جس وقت وہ پشتون تحفظ تحریک کے سربراہ منظور پشتین اور دیگر ساتھیوں سمیت ٹول پلازہ میں داخل ھوئے تو 20 سے 25 افراد نے ان کا راستہ روک لیا۔ ان افراد میں بعض کے پاس ڈنڈے بھی تھے۔ پہلے ان افراد نے پشتون تحفظ تحریک، منظور پشتین اور دیگر کے خلاف نعرے لگائے۔ احتجاج کرنے والوں میں سے کئی ایک افراد نے ان پر انڈے اور ٹماٹر پھینکنا شروع کر دیے۔“
خبریں/تبصرے
آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد: بجلی صارفین پر اضافی سر چارج کا بل منظور
اپوزیشن کا کہنا ہے کہ عوام کو پہلے ہی نظام کی خرابیوں اور حکومت کی جانب سے خرابیوں سے نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے بجلی مہنگی خریدنی پڑ رہی ہے۔ بجلی کے شعبے کی کمزوریوں کی سزا صارفین کو نہیں دی جانی چاہیے۔ براہ راست کیوں نہیں کہا جاتا کہ سرچارج لگانا آئی ایم ایف کی شرط ہے۔
نائیجیریا: چند ہفتوں کے دوران مسلح افراد کی دوسری کارروائی، 30 طلبہ اغوا کر لئے گئے
نائیجیریا میں اسلامی انتہا پسند گروپ ’بوکوحرام‘ نوجوان خواتین کو اغوا کر کے زبردستی شادی کرنے کے حوالے سے بھی جانا جاتا ہے۔
اٹلی: ایمازون کے محنت کشوں نے 22 مارچ کو پہلی ہڑتال کی کال دے دی
گزشتہ سال وسطی اٹلی کے ایمیزون ڈلیوری سٹیشن پر کام کرنے والے ایک تہائی عملہ نے کورونا وائرس ہیلتھ ایمرجنسی کے دوران کارکنوں کیلئے بہتر حفاظتی اقدام کے نہ ہونے کی وجہ سے ہڑتال کی تھی۔
برطانوی پریس میڈیا چیف مستعفی، کیا برطانوی میڈیا نسل پرست ہے…؟
”جو کچھ وہ کہہ رہی ہیں میں اس کے ایک لفظ پر بھی یقین نہیں کرتا۔“
ڈڈیال: کشمیری نژاد برطانوی شہری تنویر احمد اور ساتھی کو 2 سال قید کی سزا
سیاسی و سماجی رہنماؤں نے تنویر احمد کو سنائی گئی سزا کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میانمار: مظاہرین پر فوج کی فائرنگ، مزید 10 ہلاکتیں، مجموعی تعداد 70 سے تجاوز
آنگ سو چی نے حکومت میں رہتے ہوئے 6 لاکھ ڈالر کی غیرقانونی ادائیگیوں کے ساتھ ساتھ سونے کو بھی قبول کیا تھا۔
شہزادہ کالا ہو گا یا گورا؟ برطانوی شاہی خاندان کا نسلی تعصب!
شاہی رسم ورواج اور خاندانی طاقت کے مٹتے ہوئے آثاربرطانیہ کو اس کے سامراجی جاہ و جلال کے دور میں زندہ رکھنے کے لئے تو کافی ہیں لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ شاہی خاندان کی نوجوان نسل کے لئے یہ پرانے بندھن اب ناقابل برداشت ہوتے جارہے ہیں۔
1.9 ٹریلین ڈالرکا کورونا پیکیج منظور: 15 ڈالر فی گھنٹہ کم از کم اجرت کا وعدہ وفا نہ ہو سکا
نو منتخب امریکی صدر اور انکی ڈیموکریٹک پارٹی نے صدارتی انتخابات کے دوران کم ازکم تنخواہ 15 ڈالر فی گھنٹہ مقرر کرنے، بیروزگاری الاؤنس میں اضافہ کرنے سمیت دیگر وعدے کئے لیکن برسراقتدار آنے کے بعد ڈیموکریٹس اپنے وعدوں سے انحراف کر گئے۔ حالیہ قانون سازی میں وعدوں پر عملدرآمد نہ کر کے بائیڈن انتظامیہ نے محنت کش طبقے کی طرف اپنے مستقبل کے عزائم کو بھی ظاہر کر دیا ہے۔
نیو یارک: کورونا امدادی فنڈ میں عدم شمولیت پر تارکین وطن محنت کشوں کا احتجاج
لاہور (جدوجہد رپورٹ) امریکی شہر نیو یارک میں سینکڑوں محنت کشوں نے دو پل، بروکلین اور مین ہٹن، بند کر کے احتجاج کیا۔ محنت کشوں کا مطالبہ تھا کہ سرکاری دستاویزات سے محروم اور غیر قانونی تارکین وطن محنت کشوں کو انصاف فراہم کیا جائے اور انہیں کورونا امدادی فنڈمیں شامل کیا جائے۔
ڈیموکریسی ناؤ کے مطابق تارکین وطن محنت کشوں کی اکثریت کھانے کی صنعت، صفائی ستھرائی اور تعمیراتی شعبوں میں خدمات فراہم کرتے ہیں اور کورونا وبائی مرض کے دوران اپنی ملازمت سے محروم ہو چکے ہیں۔ مجوزہ قانون سازی ’ہمارے نیو یارک میں سرمایہ کاری کریں‘کے ذریعے امیروں پر اضافی ٹیکس عائد کر کے ملازمتوں سے محروم ہونے والے محنت کشوں کیلئے 50 ارب ڈالر اکٹھے کئے جائیں گے۔ مجوزہ قانون سازی میں تارکین وطن محنت کشوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
دریں اثنا تارکین وطن خواتین اور گھریلو ملازمین نے اتوار کے روز نیو جرسی میں بھی مارچ کیااور فنڈز کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ”ہم ضروری ہیں لیکن ہم خارج شدہ خواتین ہیں، ہم ہر طرح کی سہولت اور مراعت سے خارج ہیں، وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے ہی وفاقی اور ریاستی حکومتوں نے ہمیں ناکام کیا، یہ ناقابل قبول اور ظالمانہ اقدام ہے۔“