شائد ہی ایک اِن ڈور کانفرنس پر اس قدر تبصرے، ٹی وی پروگرام، اخباری کالم، ٹویٹر پیغامات، حکومتی الزامات اور فیس بک سمیت سوشل میڈیا پر اسکی تصاویر اور مختصر ویڈیوز شیئر ہوئی ہوں۔
![](http://jeddojehad.com/wp-content/uploads/2021/11/Asma-Jangeer-300x200.jpg)
شائد ہی ایک اِن ڈور کانفرنس پر اس قدر تبصرے، ٹی وی پروگرام، اخباری کالم، ٹویٹر پیغامات، حکومتی الزامات اور فیس بک سمیت سوشل میڈیا پر اسکی تصاویر اور مختصر ویڈیوز شیئر ہوئی ہوں۔
مارکس کی چوتھی بیٹی ایلینور مارکس عمر بھر سوشلسٹ نظریات پر قائم رہی۔ وہ ایک مترجم بھی تھی اور مزدوروں کی تنظیم سازی میں بھی اپنا کردار ادا کرتی رہی۔
’رائٹرز‘کے مطابق ابتدائی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد بائیں بازوکی حکومت کے صدر نکولس مادورو نے فتح کے جشن کے موقع پر فتح کو متاثر کن قرار دیا اور کہا کہا اچھی جیت کا جشن منایا جا نا چاہیے۔
یاد رہے کہ قاری الیاس کے بڑے بھائی مفتی سلطان محمد کو بھی دو سال قبل قتل کر دیا گیا تھا۔ مفتی سلطان محمدخیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے تھے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل جنوبی ایشیا کے قائمقام محقق ریحاب ماہور کے مطابق اپنے پیاروں کو کھونے اور ان کے ٹھکانے یا حفاظت کے بارے میں معلومات نہ ہونے کے دکھ اور غم کے ساتھ ساتھ یہ خاندان خرابی صحت اور مالی مسائل سمیت دیگر طویل المدتی اثرات کو بھی برداشت کرتے ہیں۔
مذکورہ آڈیو سے متعلق امریکہ کی ایک معروف فورانزک لیبارٹری کی رپورٹ بھی شائع کی گئی ہے، جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس آڈیو میں گفتگو کرنے والا شخص سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار ہی ہیں اور مذکورہ آڈیو میں کسی طرح کی ٹمپرنگ اور فیبریکیشن نہیں کی گئی ہے۔
یہ کانفرنس حالیہ چند مہینوں میں لاہور کا سب سے اہم ترین سیاسی و سماجی اجتماع تھا۔
طالبان نے ایک اور حکم نامے میں ایسے ڈراموں اور پروگراموں پر بھی پابندی لگا دی ہے جن میں خواتین اداکارائیں شامل ہوں۔ تفریحی صنعت کئی دہائیوں کے بعد افغانستان کے روایتی معاشرے میں قدم جما رہی تھی۔ ہر سال نئی خواتین گلوکاروں کو متعارف کرایا جا رہا تھا، ماڈلنگ ایجنسیاں بنائی گئیں اور مقامی ٹیلی ویژن چینل ڈرامہ پروڈکشن میں سرمایہ کاری کر رہے تھے۔ اگرچہ زیادہ تر ٹیلی ویژن چینل ترکی اور بھارت کے ڈرامے نشر کر رہے تھے لیکن مقامی تفریحی صنعت مقابلے کے باوجود اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہی تھی۔
فقیر شہر کے تن پر لباس باقی ہے، امیر شہر کے ارماں ابھی کہاں نکلے
وہ تمام سیاسی و سماجی رہنما جنہیں کوئی اور مین سٹریم پلیٹ فارم نہیں ملتا اس کانفرنس میں خصوصی طور پر مدعو کئے گئے تھے۔ ان میں منظور پشتین اور میاں نواز شریف سر فہرست تھے۔ ان دونوں کے نام شائع شدہ پروگرام میں شامل نہ تھے تا کہ حکومت ان سے گھبرا کر اس اہم کانفرنس کے انعقاد میں کوئی رخنہ نہ ڈالے، مگر پھر بھی میاں نواز شریف کی تقریر کے آغاز میں ہی انٹرنیٹ تار کاٹ دئیے گئے۔ پورے علاقہ کو دو گھنٹے انٹرنیٹ سے محروم رکھا گیا۔ ہمیں بھی اس کا کچھ اندازہ تھا۔ اسی لئے متبادل انتظامات بھی کئے گئے تھے۔ متبادل کے طور پر میاں نواز شریف نے ایک سیٹلائیٹ فون کے ذریعے خطاب کیا۔