پرانے زمانے میں دیوتاؤں کی خوشنودی کے لیے انسانوں کی قربانی دی جاتی تھی اور قربان ہونے والے انسانوں سے ان کی منشا نہیں پوچھی جاتی تھی۔اسی طرح پاکستان کا حکمران طبقہ عالمی مالیاتی سرمائے کے دیوتاؤں (آئی ایم ایف) کی خوشنودی کے لیے مزدوروں کی مرضی کے بغیر مسلسل ان کو قربان کر رہا ہے۔پاکستان کا حکمران طبقہ ہمیشہ معاشی بحران کی وجہ سے محنت کش عوام سے مزید قربانیوں کا مطالبہ کرتا ہے،لیکن بحران میں اپنی مرعات میں کمی کے بجائے مزید اضافہ کرتا جاتا ہے۔اخراجات میں کمی اور کفایت شعاری کے نام پر محنت کشوں کی پنشن میں کمی کی جا رہی ہے اور بتدریج پنشن اور مستقل روزگار کے خاتمے کا منصوبہ ہے۔