خبریں/تبصرے

پونچھ میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے اور بجلی پر ٹیکسوں کیخلاف شٹر ڈاؤن

راولاکوٹ (نامہ نگار) راولاکوٹ انجمن تاجران، سول سوسائٹی اور پونچھ ڈویلپمنٹ فورم کی اپیل پر بدھ کے روز پونچھ ڈویژن کے مختلف شہروں اور بازاروں میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ ضلع پونچھ میں راولاکوٹ، تھوراڑ، پانیولہ، جھنڈاٹھی، پاک گلی، مجاہد آباد، علی سوجل، کھائی گلہ، علی سوجل، کہوکوٹ، چک میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی، جبکہ منگ، باغ، ہولاڑ اور دیگر علاقوں میں جزوی شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

پونچھ ڈویژن کے صدر مقام راولاکوٹ کی تمام مارکیٹیں اور کاروباری مراکز صبح سے بند رہے اور شدید بارش اور موسمی حالات کے باوجود تاجر اور سول سوسائٹی رہنماؤں نے راولاکوٹ شہر کا چکر لگایا۔ اس موقع پر راولاکوٹ انجمن تاجران کے صدر عمر نذیر کشمیری، پونچھ ڈویلپمنٹ فورم کے چیئرمین سردار قدیر خان، سول سوسائٹی نمائندوں محمد شوکت خان، خان افتخار، سردار ممتاز اور سینئرنائب صدر انجمن تاجران امتیاز رحمت نے پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ آٹے پر سبسڈی اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت پاکستان اور بھارت اپنے اپنے زیر انتظام جموں کشمیر کے علاقوں میں دینے کے پابند ہیں۔ بھارت اپنے زیر انتظام علاقوں میں سبسڈی کی فراہمی پر عمل کر رہا ہے، جبکہ پاکستان کی جانب سے صرف گلگت بلتستان میں سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔ پاکستان زیر انتظام جموں کشمیر میں سبسڈی فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ بجلی اس خطہ سے پیدا ہوتی ہے اور اس پر ظالمانہ ٹیکس کسی صورت قبول نہیں کئے جا سکتے۔ آٹے پر سبسڈی اور بجلی پر ناجائز ٹیکسوں کے خاتمے تک احتجاج اور دھرنا جاری رہے گا۔ مطالبات کی منظوری کی اس جدوجہد میں کسی صورت کمپرومائز نہیں کیا جائے گا اور اگلے مرحلے میں احتجاج کے طریقوں کو مزید سخت بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ راولاکوٹ میں گزشتہ 21 روز سے احتجاجی دھرنا جاری ہے، جبکہ نواحی بازاروں میں بھی گزشتہ 10 روز سے احتجاجی دھرنے جاری ہیں۔ ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ آج تک ہم نے احتجاج کے تمام پر امن راستے اختیار کئے ہیں۔ آئندہ بھی سیاسی اور پر امن احتجاج ہی کا طریقہ اپنایا جائے گا اور اس احتجاج کو مطالبات کی منظوری تک جاری رکھا جائے گا۔ تاہم انکا کہنا تھا کہ آئندہ احتجاج کے مراحل میں سختی لائی جائے گی، پہیہ جام اور غیر معینہ مدت تک شٹر ڈاؤن ہڑتال جیسے اقدامات کی طرف بھی بڑھا جائے گا۔ مستقبل کے لائحہ عمل کا جلد مشاورت کے بعد اعلان کیا جائے گا۔

انکا کہنا تھا کہ احتجاج کے اگلے مراحل میں سختی آئے گی اور پیدا ہونے والی صورتحال کی ذمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہو گی۔ انہوں نے سیکرٹری خوراک کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ حکومت آٹے پر سبسڈی دے رہی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ محکمہ خوراک ایک مافیا ہے۔ جو سبسڈی کے نام پر حاصل کی گئی رقوم سے عیاشیوں میں مصروف ہے۔ جس سبسڈی کا تذکرہ کیا جا رہا ہے اس سے عوام کو کوئی سہولت نہیں مل رہی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ہمیں رام کہانیوں کے ذریعے سے بہلانے اور پھسلانے کی کوششوں کی بجائے حکومت سنجیدہ اقدامات کرتے ہوئے سبسڈی کی فراہمی کویقینی بنائے اور آٹے کی قیمتوں میں فوری کمی کی جائے۔ بجلی کے ٹیرف کے نام پر لگایا گیا تماشہ فوری بند کیا جائے اور تمام ٹیکسوں کا خاتمہ کرتے ہوئے قیمت خرید پر بجلی تمام شہریوں کو فراہم کی جائے۔

انکا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی عیاشیوں اور مراعات کو ختم کیا جائے اور بجٹ کو عوامی فلاحی منصوبوں پر خرچ کرنے کی حکمت عملی اپنائی جائے۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارے مطالبات کی منظوری تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ 21 روز دھرنا دینے کے بعد حکومت کو یہ اندازہ ہو گیا ہو گا کہ ہم اعصابی طور پر مضبوط بھی ہیں اور پر عزم بھی ہیں۔

Roznama Jeddojehad
+ posts