خبریں/تبصرے

لاہور: آئی ایم ایف کے خلاف ریلوے محنت کشوں کا احتجاج 25 روز سے جاری، ریلوے ہیڈ کواٹر میں دھرنا دینے کا اعلان

لاہور (روزنامہ جدوجہد/پی ٹی یو ڈی سی) آئی ایم ایف کے تیار شدہ پاکستان کے وفاقی بجٹ میں محنت کشوں کو مکمل نظرانداز کیا گیا، ساتھ ہی عالمی مالیاتی اداروں کی ایما پر بڑے پیمانے پر اداروں کی نجکاری اور محنت کشوں کی جبری برطرفیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک طرف کورونا وبا کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تو دوسری جانب ملک بھر میں جبری برطرفیاں کی جار ہی ہیں۔ پاکستان ریلوے میں بھی چھانٹیوں کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ اس پس منظر میں ریلوے لیبر یونین کی جانب سے اپنے مطالبات کے لئے13 جون سے روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ ریلوے کے محنت کشوں کے مطالبات میں تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ، بلاجواز چھانٹی کا سلسلہ بند کرنا، سکیلوں کی اپگریڈیشن، ٹیکنیکل الاؤنس تنخواہ کا 25 فیصد کیا جانا اورٹی ایل اے کنٹریکٹ اور پرائم منسٹر پیکیج کے ملازمین کو کنفرم کیا جانا شامل ہیں۔

ہرگزرتے دن کے ساتھ محنت کشوں کے احتجاج میں شدت آ رہی ہے اوراسی سلسلے میں آج مورخہ 7 جولائی کو ریلوے ڈی ایس آفس ورکشاپس مغل پورہ لاہور میں ریل مزدور اتحاد کی جانب سے جلسہ عام منعقد کیا گیا۔ جس میں ریلوے لیبر یونین، ڈپلومہ انجینئر فیڈریشن، ریلوے ورکرز یونین سی بی اے ورکشاپس، سپروائزر ویلفیئر ایسوسی ایشن اور پاکستان ٹریڈ یونین ڈیفنس کمپئین سے سینکڑوں محنت کشوں نے شرکت کی۔ جلسہ کے دوران محنت کشوں نے اپنے مطالبات کے حق اور حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر ریلوے لیبر یونین چوہدری عنایت گجر، صدر ڈپلومہ ایسوسی ایشن میاں محمود ننگیانہ، میاں خالد مرکزی صدر ریلوے ورکرز یونین اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جدوجہد صرف تنخواہوں میں اضافے تک محدود نہ سمجھی جائے، ہم آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لئے سرگرم عمل ہے۔ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کی دلالی کی تمام تر حدیں پار کر دیں ہیں اور ہر روز نئے حملے کئے جا رہے ہیں۔مگر ہم ایسانہیں ہونے دیں گے ہم اپنے مطالبات کے پورے ہونے تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ریلوے قائد تحریک سرفراز خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جدوجہد تمام محنت کش طبقے کی بقا کی جدوجہد ہے اس میں تمام ساتھیوں کا شامل ہونا لازم ہے اوراعلان کیا کہ ریل مزدور اتحاد 14جولائی کو ریلوے ہیڈ کواٹر کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو پھر اس دن آگے کا لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا۔

آخر میں آئی ایم ایف کا پتلا نذرآتش کیا گیا۔

Roznama Jeddojehad
+ posts